https://www.youtube.com/watch?v=_dASMXmckAM
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کہتے ہیں کہ اس وفاقی بجٹ کو تمام سیاسی جماعتوں نے مسترد کر دیا ہے۔
کراچی میں وزیر اعلیٰ ہاؤس میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پریس کانفرنس کی، جس میں وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور وزیرِ صحت بھی موجود تھے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ رینجرز پر ہونے والے حملوں کی مذمت کرتے ہیں، جب سے وبا آئی ہے ہر متنازع مسئلے کو اٹھایا جا رہا ہے، حکومت کورونا وائرس کی وباء کے مسئلے پر قوم کو اکٹھا کرنے میں ناکام ہوئی، ہم سمجھ رہے تھے کہ یہ ایک وباء کا بجٹ ہو گا، ایسا دکھایا گیا جیسے کورونا وائرس کی وباء پاکستان کے لیے مسئلہ ہی نہیں ہے، معیشت مستحکم نہیں ہو سکی، وفاقی حکومت نے صحت پر بھی کام نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ میں ٹڈی دل کے مسئلے کو بھی نظر انداز کیا گیا، ہم چاہتے ہیں کہ صوبائی حکومت خود ٹڈیوں کا مقابلہ کرے، انہوں نے کہا کہ جب سے کورونا وائرس ملک میں پہنچی ہے پہلا قدم میں نے اٹھایا، میں نے پارٹی سرگرمیاں ختم کر دیں، شہید بھٹو کی برسی کی تقریب منسوخ کی۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا وزیراعظم کرائسز کے وقت بھی سیاست کر رہے ہیں، سندھ کے وزیراعلیٰ سے لے کر وزرا کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا، پی ٹی آئی حکومت کو اپنی روایت بدلنی چاہیئے، این ایف سی ایوارڈ کا نوٹیفکیشن غیر قانونی ہے، پی ٹی آئی اپنی روایت بدلے اور سنجیدگی سے چیلنجز کا سامنا کرے۔ ان کا کہنا تھا ریاست پر مشکل وقت آتا ہے تو حکومت اتحاد قائم کرتی ہے، بجٹ میں ٹڈی دل سے بچاؤ کیلئے بھی وسائل نہیں رکھے گئے، کورونا سے نمٹنے کیلئے حکومت کی جانب سے صوبوں کی معاونت نہیں کی گئی، 2 سال سے مطالبہ کر رہے ہیں وفاق کو پانی کے منصوبے پر خرچ کرنا چاہیے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ آئینی فورم پر مسائل حل ہوں، کئی بار این ایف سی کا مسئلہ اٹھانے پر حکومت کی جانب سے بھی جواب نہیں دیا گیا، انشاء اللّٰہ جلد میاں شہباز شریف صحت یاب ہوں گے تو آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے گی، اس کے بعد ہی متحدہ اپوزیشن کا ایک واضح بیان سامنے آئے گا، کل بھی اپوزیشن کا مشترکہ بیان سامنے آیا تھا، حزبِ اختلاف کی جانب سے جو مہم شروع کی جاتی ہے وہ کرپشن کے لیے نہیں ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا ہےکہ سپریم کورٹ آف پاکستان سے اپیل ہے کہ بدنیتی سے بنائے گئے کیسز کا مسئلہ اٹھائیں، اس کے بعد ہی متحدہ اپوزیشن کا ایک واضح بیان سامنے آئے گا، ہم چاہتے ہیں کہ پی ایف سی کو تحفظ ملے اور پورا این ایف سی ایوارڈ دیا جائے، جب پورا حصہ نہیں ملے گا تو ہر ضلع کو کیسے اس کا حق ملے گا؟
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ