پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا حکومتی بجٹ پر ردعمل سامنے آگیا ہے
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی بجٹ کو مکمل طور پر مسترد کرتی ہےپی ٹی آئی حکومت نے ایک مایوس کن بجٹ پیش کیا،اپوزیشن کی اے پی سی بلائی جائیگی
انہوں نے کہا پاکستان ان دنوں تاریخی چیلنجز کا سامنا کررہا ہے،کرونا وائرس کی وباء کی وجہ سے آج ہر پاکستانی کی جان خطرے میں ہے،
بلاول نے کہا کہ ملک میں ٹِڈی دَل کا سب سے بڑا حملہ ہماری زراعت، فوڈ سیکیورٹی اور معیشت کے لئے بڑا خطرہ ہے، پی ٹی آئی کے بجٹ میں ملک کو درپیش خطرات کو کوئی اہمیت نہیں دی گئی،
بلاول نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے ایک روایتی بجٹ پیش کیا ہے، پی ٹی آئی ایم ایف کا ایک عوام دشمن بجٹ ہے، بجٹ میں عام آدمی کو کوئی ریلیف نہیں ملا ہے، بجٹ میں اگر ریلیف ملا ہے تو امیر طبقے کو ملا ہے،
انہوں نے کہا کہ بجٹ میں عام آدمی کو صرف اور صرف تکلیف دی گئی ہے، بجٹ میں تنخواہوں تک میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا، اس بجٹ میں پنشنز میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا، ہم نہیں چاہتے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے ہمارے بزرگ اپنے گھروں سے باہر نکلیں،
چئیرمین پیپلز پارٹی نے کہا اس وقت ہمیں اپنے بزرگوں کو پنشن میں اضافہ کرکے ریلیف پہنچانا چاہئیے تھا، اس وقت ہمیں ہر پاکستانی مزدور، غریب اور کسان کو بجٹ میں تحفظ اور ریلیف فراہم کرنا چاہئیے تھا، وفاقی بجٹ میں اگلی صفوں پر لڑنے والے طبی عملے کے لئے خصوصی اعلانات کرنے چاہئیے تھے،
انہوں نے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑرہا ہے کہ بجٹ میں کوئی ریلیف نظر نہیں آیا،ہم امید کررہے تھے کہ کرونا وائرس سے مقابلے کیلئے بجٹ میں ہر صوبے کے لئے خصوصی ہیلتھ پیکج دیا جائے گا مگر ایسا نہ ہوا،ہر پاکستانی کو پی ٹی آئی کے بجٹ کو رد کرنا چاہئیے، پاکستان پیپلزپارٹی سمیت ملک کی دیگر اپوزیشن جماعتیں اس بجٹ پر جلد ایک اے پی سی کا انعقاد کریں گے،
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ