لاہور: حکومت پنجاب کی جانب سے عارضی طور پر قائم کیے جانے والے قرنطینہ سنٹرز بند کردیے گئے ہیں۔
ذرائع ابلاغ پر ڈپٹی کمشنر لاہور دانش افضال کے حوالے سے بتایا ہے کہ صوبائی حکومت کی جانب سے قائم کیے جانے والے عارضی قرنطینہ سنٹرز بند کردیے گئے ہیں۔
ڈی سی لاہور کے مطابق بیرون ملک سے آنے والے مسافروں اور زیادہ مریضوں کی وجہ سے قرنطینہ سنٹرز قائم کیے گئے تھے۔
ڈپٹی کمشنر لاہور دانش افضال نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ اب ایئرپورٹ پر آنے والے تمام مسافروں کے کورونا ٹیسٹ نہیں کیے جائیں گے۔
ڈی سی لاہور کے مطابق ایئرپورٹ پر اب صرف ان مسافروں کے ٹیسٹ کیے جائیں گے جن میں کورونا وائرس کی علامات ہوں گی۔
ڈی سی لاہوردانش افضال کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت کی ہدایت پر پانچ قرنطینہ سنٹرزاور50 بستروں پر مشتمل عارضی اسپتال قائم کیا گیا تھا۔
ڈی سی لاہور کے مطابق پانچوں قرنطینہ سنٹرز اور 50 بستروں پر مشتمل عارضی اسپتال کو بند کردیا گیا ہے۔
حکومت پنجاب کی جانب سے لاہور میں قائم عارضی قرنطینہ سنٹرز ایک ایسے وقت میں بند کیے گئے ہیں کہ جب کورونا کے مریضوں کی تعداد میں اندرون ملک اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔
وزیراعظم عمران خان خود بھی کہہ چکے ہیں کہ کورونا کے حوالے سے پاکستان میں پیک جولائی کے آخر یا اگست کے ابتدا میں آئے گی۔
صوبائی حکومت کی جانب سے قائم کیے جانے والے قرنطینہ سنٹرز کے حوالے سے گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر کئی ایسی ویڈیوز بھی منظر عام پرآئی تھیں جس میں وہاں موجود لوگوں نے کیے جانے والے بدترین انتظامات کی نشاندہی کی تھی۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر ڈالی جانے والی ویڈیوز کے بعد قرنطینیہ سنٹرز میں انٹرنیٹ سگنلز کے حوالے سے بھی مریضوں نے شکایات کی تھیں۔
یہ امر بھی حیرت انگیزگردانا جائے گا کہ ایئرپورٹ پہ صرف ان مسافروں کے ٹیسٹ کیے جائیں گے جن میں کورونا کی علامات پائی جائیں گی کیونکہ وفاق کی جانب سے کیے جانے والے فیصلے کے تحت تمام مسافروں کے کورونا ٹیسٹس کیے جاتے ہیں اور پھر رپورٹس آنے تک انہیں قرنطینہ سنٹرز میں رکھا جاتا ہے۔
مسافروں کے کورونا ٹیسٹس کی رپورٹس آنے کے بعد یہ فیصلہ کیا جاتا ہے کہ کن مسافروں کو گھر جانے کی اجازت دینی ہے اورکن مسافروں کو اسپتال منتقل کرنا ہے۔
کورونا ٹیسٹس کے حوالے سے وفاقی حکومت نے اپنی پالیسی میں تبدیلی کی ہے اوریا کہ صرف پنجاب کی صوبائی حکومت نے اس ضمن میں از خود کوئی فیصلہ کیا ہے؟ تاحال واضح نہیں ہے۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ