وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کواسلام آبادکی کالونی نہ سمجھاجائے۔
سید مراد علی شاہ قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کے بعد کراچی میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ آئین میں لکھاہےنیشنل اکنامک کونسل کی میٹنگ سال میں دوبارہونی چاہیے،ہم نےاسلام آبادجاناتھالیکن پیغام ملاکہ اجلاس ویڈیولنک پرہوگا،2سال میں کونسل کی صرف دومیٹنگزہوئیں،
وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے کہا کہ کہاگیااسلام آبادآبھی گئےتومیٹنگ میں شامل نہیں ہونےدیاجائےگا،ویڈیولنک پرلیاجائےگا،
وزیراعظم عمران خان کومعاملےپرشکایت بھی کی۔
انہوں نے کہا اگرکابینہ اجلاس میں40سے50لوگ شریک ہوسکتےہیں تواین ای سی میں13لوگ کیوں نہیں؟نیشنل اکنامک کونسل کی میٹنگ صرف 13لوگوں کی ہوتی ہے،قومی اقتصادی کونسل کومذاق نہ بنایاجائے،وزیراعظم کامشکورہوں انہوں نےکہااین ای سی کی میٹنگ جلدہوگی۔
مرادعلی شاہ نے کہا کہ بجٹ سے2دن پہلےاجلاس کاکیافائدہ؟کہاگیا اگلے سال ہماری گروتھ ریٹ2اعشاریہ ایک فیصدپلس ہوگی،غلط اعدادوشمارکانقصان صوبوں اوروفاق کوبھی ہوتاہے،
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا پچھلےسال بھی ٹیکس کلیکشن کم ہوئی اس سال بھی کم ہوئی،بجٹ سے2دن پہلےمیٹنگ بلاکرمذاق بنایاگیا،کونسل کےممبرزصرف13ہیں،6ایجنڈاآئٹمزتھے۔
مرادعلی شاہ نے کہا پچھلے سال مئی میں نیشنل اکنامک کونسل کی میٹنگ ہوئی تھی،زیراعظم کوکچھ لوگ صحیح گائیڈنہیں کررہے،2سال میں کونسل کی صرف دو میٹنگزہوئیں،اب تک کونسل کی4میٹنگزہوجانی چاہیےتھیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں نالیوں اور گلیوں کے ترقیاتی کام کے لئے بھی کمپنی بنائی گئی ہے ۔ جبکہ وفاق کی جانب سے دیگر صوبوں کے لئے اس طرح کی کوئی کمپنی نہیں بنائی گئی۔ یہ سندھ کے ساتھ امتیازی سلوک ہے۔
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر