لوہے کے تار سے بنی ٹیڑھی میڑھی عینک نے یمنی بچے کی قسمت بدل ڈالی،،
جنگ سے متاثرہ محمد نامی بچے نے تاروں سے ایک عینک بنائی۔
مقامی صحافی اور فوٹو گرافر عبداللہ الجرادی نے ننھے محمد کی عینک کے ساتھ تصویر لی
اور اس کی عینک کو آن لائن نیلامی کے لیے پیش کردیا،گرد آلود کپڑوں اور چہرے کے ساتھ آنکھوں پر لگائی عینک کی
تصویر نے پتھر دل بھی موم کردیے۔ دیکھتے ہی دیکھتے بچے اور اس کے خاندان کے لیے
عید کے کپڑے اور تحائف کی بھرمار ہوگئی۔
صرف یہی نہیں بلکہ عینک کو آن لائن بولی میں یمن میں سعودی عرب کے بارودی سرنگوں کے انسداد کے لیے
جاری پروگرام مسام کے ڈائریکٹر جنرل اسامہ القصیبی نے 25 لاکھ یمنی ریال میں خرید بھی لیا،
محمد آج کل یمن کی مشرقی گورنری مآرب میں ایک پناہ گزین کیمپ میں رہائش پذیر ہے۔
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
حکایت :مولوی لطف علی۔۔۔||رفعت عباس
حکایت: رِگ ویدوں باہر۔۔۔||رفعت عباس