نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

سپریم کورٹ کا ہفتہ اور اتوار کو بھی ملک کی تمام چھوٹی مارکٹیں کھلی رکھنے کا حکم

دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ کیا وبا نے حکومتوں سے وعدہ کر رکھا ہے وہ ہفتہ اور اتوار کو نہیں آئے گی؟

سپریم کورٹ  نےہفتہ اور اتوار کو بھی ملک کی تمام چھوٹی مارکٹیں  اور شاپنگ مالز کھلی رکھنے کا حکم  دے دیاہے ۔

سپریم کورٹ میں کورونا وائرس سے متعلق ازخودنوٹس کیس کی سماعت  کے بعد فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت عظمی کی طرف سے یہ اہم حکم سامنے آیاہے ۔

دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ کیا وبا نے حکومتوں سے وعدہ کر رکھا ہے وہ ہفتہ اور اتوار کو نہیں آئے گی؟

چیف جسٹس پاکستان نے سوال کیا کہ کیا حکومتیں ہفتہ اتوار کو تھک جاتی ہیں؟کیا ہفتہ اتوار کو سورج مغرب سے نکلتا ہے؟

جسٹس گلزار احمد نے یہ ریمارکس بھی دیے کہ تحریری حکم دیں گے ہفتہ اور اتوار کو تمام چھوٹی مارکیٹیں کھلی رکھی جائیں۔

چیف جسٹس نے کہا عید پر رش بڑھ جاتا ہے، ہفتے اور اتوار کو بھی مارکیٹیں بند نہ کرائی جائیں، آپ نئے کپڑے نہیں پہننا چاہتے لیکن دوسرے لینا چاہتے ہیں،

جسٹس گلزار احمد نے کہا بہت سے گھرانے صرف عید پر ہی نئے کپڑے پہنتے ہیں۔

چیف جسٹس پاکستان نے مزید ریمارکس دیے کہ کرونا وائرس ہفتے اور اتوار کو کہیں چلا نہیں جاتا، کیا کرونا نے بتایا ہے کہ وہ ہفتے اور اتوار کو نہیں آتا؟ہفتے اتوار کو مارکیٹیں بند کرنے کا کیا جواز ہے؟ 

جسٹس گلزار احمد نے کہا کراچی کی زینب مارکیٹ کو کھول دیں، زینب مارکیٹ غریب پرور مارکیٹ ہے، مارکیٹ والوں سے رشوت نہ لیں، انھیں ماریں نہ۔

چیف جسٹس پاکستان نے ہفتے کے ساتوں دن چھوٹی  مارکیٹیں اور شاپنگ مالز کھلے رکھنے کا حکم دے دیا۔


سپریم کورٹ نے ہفتہ اتوار کو کاروبار بند رکھنے کا حکم کالعدم قرار دے دیا

عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ دو دن کاروبار بند رکھنے کا حکم آئین کے آرٹیکل 4, 18 اور 25 کی خلاف ورزی ہے،

پنجاب میں شاپنگ مال فوری طور پر آج ہی سے کھلیں گے،

سندھ شاپنگ مال کھولنے کے لیے وزارت صحت سے منظوری لے گا،

عدالت توقع کرتی ہے کہ وزارت صحت کوئی غیر ضروری رکاوٹ پیدا نہیں کرے گی اور کاروبار کھول دے گی،

عدالت نے حکم دیا کہ تمام مارکیٹوں اور شاپنگ مالز میں ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے،

ایس او پیز پر عملدرآمد کے حوالے سے متعلقہ حکومتیں ذمہ دار ہوں گی،

سپریم کورٹ نے ہدایت کی کہ  تمام وسائل صرف کرونا پر خرچ نہ کئے جائیں، 

وفاقی اور صوبائی حکومتیں وسائل خرچ کرنے سے متعلق اپنا موقف دیں،

پاکستان میں کرونا اتنا سنگین نہیں جتنی رقم خرچ کی جا رہی۔ کرونا سے زائد سالانہ اموات دیگر امراض سے ہوتی ہیں،

این ڈی ایم اے اربوں روپے کرونا سے متعلق خریداری پر خرچ کر رہا،این ڈی ایم اے حکام کو نئی ہدایات لینے لیکر آگاہ کرنے کا حکم دیدیا

کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی گئی ۔

About The Author