مولویوں اور مذہبی سیاسی جماعتوں اور اشخاص کی مٹی پلید ہوئی ضیاء کے دور میں اور سیکولر، لبرل اور مبینہ سرخوں کو مٹی پرویز مشرف کے دور میں اچھی طرح پلید ہوئی
پاکستان کے مبینہ روشن خیال ، لبرل ، سیکولر اور سرخے اب جب بھی ضیاء پر انگلی اٹھائیں تو یہ یاد رکھیں کہ عطیہ عنایت اللہ اور شریف الدین پیرزادہ کے ہم پیالہ ہمنوالہ #احمد_فراز بھی تھے فرق صرف اتنا ہے کہ عطیہ اور شریف الدین مشرف کے بھی ساتھ تھے فراز کے ہمراہ #رنجش_ہی_سہی
مزاحمتی ادب اور انقلابی و باغیانہ شاعری میری جوتی 👆- قوم کو مولویوں اور کامریڈوں نے ۷۰ سالوں میں صرف پھدو بنایا ہے
#رنجش_ہی_سہی #احمد_فراز
صرف مولویوں کو درباری کہنے سے بات نہیں بنے گی ، پیمانہ سب کے لیئے برابر رکھیں ۔ منصور حلاج، سرمد اور شاہ عنایت بہت کم ہوتے ہیں ان جیسے مولویوں میں کم ملیں گے اور لبرل، سیکولر اور سرخوں میں بھی کم ۔ اب دیکھنا یہ ہے ضیاء دور میں کس کامریڈ نے انعام پایا
غالبا” لبرل، سیکولر، اور سرخوں کے پاکستانی پاپائے اعظم #فیض_احمد_فیض مشرقی پاکستان میں خون کو بارش سے دھلوارہے تھے جس پر ایک بنگالی جج نے انہیں لقمہ دے دیا تھا کہ کہیں بارش سے بھی خون کے دھبے صاف ہوتے ہیں ۔ (اگر غلط لکھا ہے تو تصحیح کردیں)
معروف پاکستانی مؤرخ ڈاکٹر مبارک علی نے غالبا” اپنی تصنیف “در در ٹھوکریں کھائے” یا کسی اور تصنیف میں لکھا کہ کس طرح ان اشتراکی ملکوں بشمول مغربی ممالک نے پاکستانی پروگریسو ، لبرل ، سرخوں اور سیکولر حضرات کو پیسے سے کرپٹ کیا ۔
مسئلہ نصیحت یا خطبے دینا کا نہیں جیسے اشفاق احمد اور بانو قدسیہ جیسے ماضی کے ترقی کے پسند آخری عمر میں دینے لگے کیونکہ اشفاق احمد کو ضیاء دور میں اسلام اور پاکستان بہت زور سے ہوتا تھا اور مشرف دور میں انہی اشفاق احمد کو پی ٹی وی پر تصوف بہت زور سے ہوا
الطاف گوہر کے کارناموں سے کون واقف نہیں مگر بعد میں مودودی کی تفہیم القرآن کی انگریزی تشریح لکھنے بیٹھ گئے جبکہ ایوب دور میں جماعت اسلامی اور مودودی پر تمام مواد انکا جمع کیا ہوا ہے اور نواز شریف کے دوسرے دور میں پی ٹی وی پر سورہ الرحمان کی تفسیر پر خطبہ دیتے تھے
قدرت اللہ شہاب ۱۹۴۷ تا یحیحی دور تک اہم عہدوں پر فائز رہے اور جب ریٹائر ہوئے تو شہاب نامہ میں بے سند بلکہ بدعتی چلے وظیفے لکھ ڈالے کہ کائنات کی تسخیر کیجیئے ؟ او بھائی کس کو پھدو لگا رہے ہو یار
انہی الطاف گوہر نے ایوب خان کے Ghost Writer کی خدمت انجام دی اور انکے صاحبزادے ہمایوں گوہر نے پرویز مشرف کی کتاب لکھی . یہی نہیں بلکہ یہ ہمایوں گوہر بدنام زمانہ بینکر آغا حسن عابدی کے بی سی سی آئی کی زیلی تنظیم گلوبل ۲۰۰۰ سے بھی نوٹ پیٹتے رہے ہیں
جناب پرویز مشرف صاحب کی کتاب کے مصنف ہمایوں گوہر ولد الطاف گوہر کے فراڈ ہونے کا حوالہ اس کتاب سے تھا
۱ – یہ #مولانا_طارق_جمیل صاحب کے لیئے ہے : –
تاریخ ابن خلدون میں روایت کیا کہ شام کے مملوک حکمران عوام پر نیا ٹیکس لگانا چاہتا تھا اور وجہ اسکی منگولوں کے حملے سے نمٹنے کے لیئے فوجی بجٹ میں اضافہ ۔ تمام علماء سے فتوی لیا گیا سب نے مہر لگادی مگر امام نووی (صحیح مسلم کے شارح) /۲
۲ – امام نووی (شارح صحیح مسلم و مؤلف ریاض الصالحین) نے صاف انکار کردیا اور کہا کہ پہلے حاکم سمیت تمام امراء و درباری حکام اپنے تصرف میں اپنا تمام زائد مال بیت المال میں جمع کرائیں جو سونا خود پر چڑھایا ہے وہ جمع کرائیں پھر دستخط ہونگے /۳
۳ – مملوک حاکم نے امام نووی کو دمشق سے شہر بدر کروادیا امام نووی (رحمہ اللہ) خاموشی سے اپنے گاؤں نووہ (شام) میں آگئے ۔ دیگر مولویوں نے حاکم کو سمجھایا کہ امام بہت بڑے عالم اور متقی شخص ہیں یہ نہ کریں تو حاکم راضی ہوا ۔ /۴
۴ – امام نووی نے واپس آنے سے منع کردیا کہ غلط حکم کے فتوی پر دستخط نہیں کرونگا اور جب تک یہ حاکم ہے واپس بھی نہیں آؤنگا – پھر واپس تب آئے جب اللہ نے اس ظالم حکمران کو اٹھا لیا ایک سال کے اندر اندر –
۵ – ایک ہی جھٹکے میں sweeping statement دیکر مولانا طارق جمیل صاحب جیسے مداری مولوی عوام الناس پر تہمت تو دھر دیتے ہیں مولانا طارق جمیل ابوزہرہ مصری کی تصانیف امام ابو حنیفہ ، امام مالک ، امام جعفر صادق ، امام احمد بن حنبل پر پڑھیں
۶ – علمائے حق 👈 امام مالک (رحمہ اللہ) سے مدینہ کے اموی/آل مروان کے گورنر نے جبری طلاق اور جبری بیعت پر مرضی کا فتوی لینا چاہا ، امام صاحب نے بازو تڑوالییے ، کوڑے کھائے ، گدھے پر سوار کرواکر انہیں گھمایا گیا مگر فتوی نہیں دیا ۔
۷ – -امام ابو حنیفہُ (رحمہ اللہ) کو عباسی حاکم ابو جعفر منصور نے قاضی القضاہ بننے کی پیشکش کی جو انہوں نے منع کردی اور بعد میں من مانے فتوی نہ ملنے پر جیل میں ڈالا اور سر پر کوڑے لگوائے اور انکا انتقال / شہادت عباسی جیل میں ہی ہوئی
۸ – زندیق معتزلی عباسی خلیفہ نے خلق قرآن کی لغو اور بیہودہ بحث پر اپنی بات زور سے منوانے پر امام احمد بن حنبل (رحمہ اللہ ) کو کوڑوں سے پیٹا مگر جلد ہی وہ زندیق معتزلی عباسی خلیفہ اور اسکا طائفہ نسیا” منسیا” ہوکر رہ گیا
۹ – یہ #مولانا_طارق_جمیل صاحب کے لیئے ہے :-
امام ابن جوزی الحنبلی (رحمہ اللہ) ، امام ابن تیمیہ الحنبلی (رحمہ اللہ) اور امام ابن حزم الظاہری (رحمہ اللہ) کیساتھ حکمرانوں نے زور زبردستی بہت کی مگر مرضی کا فتوی نہ ملا۔ طارق صاحب ہمیں تبری نہ بھیجیں اپنا گریبان جھانکیں
۱۰ – یہ #مولانا_طارق_جمیل صاحب کے لیئے ہے :-
ساری باتیں چھوڑیں اور طارق جمیل صاحب جائیں اور پہلے جاکر اپنے ہی مکتبہ فکر دیوبند کے عالم مولانا زرولی خان نے جو طارق جمیل صاحب کی لغو قصہ گوئی اور جھوٹی روایات کی نکیر کی ہے اسکا تو جواب دیں ہمارے فسق و فجور پر زبان نہ کھولیں
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر