آئین شکن ضیاءالحق نے پاکستان پر لاتعداد بُرائیاں مسلط کیں، جن میں سے ایک برائی جھوٹے پروپیگنڈے کو بامِ عروج تک پہنچا کر عوام کی ظالمانہ انداز میں برین واشنگ تھی، جس نے وطنِ عزیز میں دُور رس اور بھیانک نتائج مرتب کیے۔ ضیاءالحق نے پروفیشنل پروپیگنڈسٹوں کے ذریعے عوام کے ذہن و دماغ اور جذبات پر اثر انداز ہو کر بھٹو خاندان کے خلاف بھرپور نفرت پھیلائی۔ اس دور میں ضیاءالحق کی نگرانی میں بھٹو خاندان کے بارے میں مبالغہ آرائی کا رنگ جتنا بھرا جا سکتا تھا بھرا گیا۔ ضیاءالحق کے بعد یہ وراثتی پروپیگنڈہ اُس کی معنوی اولاد نے بھی مُسلسل جاری رکھا ہوا ہے اور اپنی سیاست اسی اصول کے مطابق چلا رہے ہیں۔ شر کی سمندر، جھوٹ کی سوداگر اور عادی تہمت طراز ضیاءالحق کی اسٹیبلیشمنٹی اور صحافتی بیوائیں بھی ضیاءالحقی اولاد کا بھرپور ساتھ دے رہی ہیں۔
جب آصف علی زرداری محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی زندگی میں آئے تو ضیاءالحقیوں نے بے نظیر بھٹو کو زیر کرنے کے لیے انھیں آسان ٹارگٹ سمجھ کر ان کے خلاف بھرپور منفی پروپیگنڈہ شروع کر دیا، جس میں یہ کافی حد تک کامیاب بھی ہوئے۔ آج اگر آپ اپنے اردگرد دیکھیں تو آپ کو ہر طرف برین واشڈ دولے شاہی چُوہوں کی بھرمار نظر آئے گی، جو ضیاءلحقی تعلیم کا مکروہ اور بَدبُودار ثمر ہیں۔ یہ وہ نسل ہے جو دلیل و ثبوت کے بغیر ہی آصف علی زرداری کو دنیا کا سب سے بڑا کرپٹ شخص سمجھتی ہے۔ بعض اوقات تو ایسے لگتا ہے کہ یہ برین واشڈ دولے شاہی چُوہے نفسیاتی بیماری ”ہائیپو کانڈریا“ کے مریض ہیں کیوںکہ اس مرض میں انسان اپنے دماغ میں ایک غیر حقیقی دنیا آباد کر لیتا ہے اور یہ اس غیر حقیقی دنیا کو ایمان کی حد تک حقیقی سمجھ بیٹھتا ہے۔
آصف علی زرداری کے خلاف دولے شاہی چُوہوں کی نفسیاتی بیماری کی شدت کا اندازاہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ 1987ء سے لے کر آج تک یہ آصف علی زرداری کے خلاف میڈیائی طبلوں کی دروغ گوئی پر اعتبار کر کے ہزاروں بار بے عزت ہو چکے ہیں مگر یہ کوڑھ مغز بے ضمیرے ہر بار زرداری کے خلاف جھوٹی خبر پر پھر سے پورے جوش کے ساتھ بے عزت ہونے کے لیے تیار ہوتے ہیں۔ آہ! بے چارے دولے شاہی چُوہوں نے کیا ذلت والی قسمت پائی ہے۔
ہم نے اپنی زندگی میں آصف علی زرداری کے خلاف بہت بڑی تعداد میں رٹی رٹائی گردانوں والے باکمال برین واشڈ دولے شاہی چُوہے دیکھے ہیں، جو ضیاءالحقیوں کے مائنڈ کٹنرول سسٹم کے شکنجے میں اپنا دماغ گروی رکھے ہوئے ہیں اور سوچے سمجھے بغیر زرداری کے خلاف جھوٹے الزامات کی منادی کرتے ہیں۔ ہم نے جب بھی اُن سے دلیل اور ثبوت پوچھے تو وہ لاجواب ہو کر بھی شرمندہ نہ ہوئے، بلکہ اُنھوں نے اپنی جھوٹی گردانیں جاری رکھیں۔ ہم یہاں واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ہم نے زرداری کی نفرت میں جلنے تڑپنے والے فقط برین واشڈ دولے شاہی چُوہوں سے دلیل و ثبوت نہیں پوچھے بلکہ جھوٹ اور دروغ گوئی کی ہتھیار سازی میں یدِطُولٰی رکھنے والے اُن میڈیائی طنبوروں سے بھی پوچھ چکے ہیں، جو تھوک کے حساب سے دولے شاہی چُوہوں کی پروڈکشن دے رہے ہیں، مگر وہ بھی آج تک سبھی کے سبھی لاجواب ٹھہرے۔ ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ لپکتی ہوئی دوشاخہ زبانیں اپنے حلقوم میں واپس چلی جاتیں، تاہم ایسا نہ ہوا، تیزاب میں ڈبو کر نفرت کے قلم سے زرداری کے خلاٖف دھڑا دھڑ فردِ جرم لکھی جا رہی ہیں۔
آج ہم نے ایک بار پھر دروغ گو پروپیگنڈسٹوں اور برین واشڈ دولے شاہی چوہوں کا ضمیر جھنجوڑنے کا فیصلہ کیا ہے، لہٰذا اُن سے مندرجہ ذیل سوالات ایک بار پھر سے پوچھتے ہیں:
- کوئی ایک مقدمہ یا الزام جو آصف علی زرداری کے خلاف عدالت میں سچ ثابت ہوا ہو اور وہ اُس میں باعزت بری نہ ہوئے ہوں؟ فقط ایک مقدمہ درکار ہے۔
- آصف علی زرداری کے خلاف مقدمہ بنانے یا بہتان تھوپنے والا کوئی ایک شخص دکھا دیں، جس نے زرداری سے معافی نہ مانگی ہو اور اِقرار نہ کیا ہو کہ وہ مقدمہ یا الزام جھوٹا تھا۔ مزیدبرآں، اگر مقدمہ بنانے والے نے بظاہر معافی نہ مانگی ہو مگر اُس نے اپنے عمل سے یہ ثابت نہ کیا ہو کہ وہ جھوٹا تھا اور آصف علی زرداری سچا؟ فقط ایک شخص بتا دیں!
- آصف علی زرداری نے ستائیس سال تک جھوٹے مقدمات بھگتے، کوئی مقدمہ ثابت ہوئے بغیر پوری جوانی پُرتشدد جیلوں میں گذار لی۔
کیا کبھی زرداری نے کوئی آئین شِکنی کی یا کسی آئینی ادارے کی توہین کی؟ کبھی عدالتوں سے (عمران خان کی طرح) مفرور ہو کر اشتہاری ہوئے؟ کیا عدالتوں پر (شریفوں کی طرح) حملے کیے؟ اگر زرداری نے (شریفوں کے برعکس) چیف جسٹس یا عدالتِ عظمٰی تو کیا کسی ڈسٹرکٹ جج کے خلاف بھی ایک لفظ بولا ہو تو ضرور رہنمائی فرمائیں؟
- آصف علی زرداری نے حکومت میں آ کر اپنے خلاف جھوٹے مقدمات بنانے اور اذیتیں دینے والے کسی ایک سیاسی مخالف کے خلاف کسی حکومتی ادارے کو استعمال کیا ہو؟ شریفوں کی طرح ججوں کو فون کیے ہوں اور ملی بھگت کی ہو؟ یا آئین و قانون سے روگردانی کرتے ہوئے اپنی بیوی محترمہ بے نظیر بھٹو شہید تک کے قاتلوں کے خلاف قانون کو اپنے ہاتھ میں لیا ہو؟ فقط ایک مثال درکار ہے۔
- اگر پروپیگنڈسٹ اور برین واشڈ دولے شاہی چوہے مندرجہ بالا سوالات کے جوابات دینے سے قاصر ہیں تو اُنھیں ایک اور آئینہ دکھاتے ہوئے ایک مزید سوال پوچھتے ہیں۔
آصف علی زرداری کے خلاف سب سے زیادہ منفی پروپیگنڈا دو جمُورا پارٹیاں یعنی ضیاءالحقی (نُون لیگ) اور پاشائی (پی ٹی آئی) کرتی ہیں۔ آج ضیاءالحقی پارٹی کا سب سے بڑا عہدیدار یعنی صدر (نواز شریف) اور پاشائی پارٹی کا دوسرا بڑا عہدیدار یعنی جنرل سیکریٹری (جہانگیر ترین) کرپشن کی مد میں تاحیات نااہل ہو چکا۔ پھر بھی ان پارٹیوں کے لوگوں کی گز گز بھر لٹکتی زبانیں زرداری کو کرپٹ کہتی ہیں۔ کیا آپ اس بات کو رد کر سکتے ہیں کہ آصف علی زرداری سچا ہے، جو عدالتوں سے باعزت بری ہو چکا یا عدالتوں کی توہین کرنے والی یہ جمُورا پارٹیاں غلط ہیں، جن کے بڑے عہدیدار کرپٹ ثابت ہو چکے ہیں؟
اگر پروپیگنڈسٹ اور برین واشڈ دولے شاہی چوہے مندرجہ بالا سوالات میں سے فقط ایک کا ہی جواب دے دیں تو ہم اُن کے ہم خیال ہو جائیں گے۔ ورنہ اُن کو سوچنا چاہیئے کہ وہ کس راستے پر چل رہے ہیں؟ وہ مت بھولیں کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں جگہ جگہ تحقیق کرنے کا حکم دیا ہے۔
فرمان باری ہے: اے ایمان والو! اگر تمہارے پاس کوئی فاسق شخص خبر لے کر آئے تو خوب تحقیق کر لیا کرو۔
حدیث نبوی ہے کہ "کسی انسان کے جھوٹا اور ایک روایت کے مطابق گناہ گار ہونے کیلئے اتنا ہی کافی ہے کہ ہر سُنی سُنائی بات (بغیر تحقیق کے) آگے بیان کر دے”۔
بشکریہ: سوچ بورڈ
یہ آرٹیکل اِس سے قبل 7 مارچ 2018ء کو سوچ بورڈ پر شائع ہو چکا ہے، لِنک مندرجہ ذیل ہے:
https://imamism.wordpress.com/2018/03/07/za-challenge
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
پی ٹی آئی فارورڈ بلاک کے حاجی گلبر وزیراعلیٰ گلگت بلتستان منتخب