گزشتہ دو دنوں میں مجھے سینکڑوں کال موصول ہوئیں اور ابھی تک یہ سلسلہ جاری و ساری ہے-میں سب چھوٹے، ہم عمر اور بزرگ دوستوں کا بے حد ممنون ہوں – مجھے اندازہ ہی نہیں تھا کہ لوگ مجھ فقیر کا اتنا دھیان رکھتے ہیں- سردست میں یہاں ایک کال کا زکر کرنا چاہتا ہوں، وہ کال کل رات قریب دس بجے رات مجھے موصول ہوئی-
میرے موبائل کی بیل بجی، نمبر انجان تھا، میں نے کال ریسیو کی تو دوسری طرف سے جو آواز آئی تو اُسے سُن کر میرے دل کی دھڑکن تیز ہوگئی اور ہاتھ میرے کانپنے لگے اور تھوڑی میری اپنی آواز بھی مرتعش ہوگئی،
اشُو بول رہا ہوں سئیں (سرائیکی میں بول رہے تھے)
میں نے کہا، سئیں! بتانے کی ضرورت نہیں ہے، آواز پہچان لی ہے……
کہنے لگے:
“مجھے جیسے ہی خبر ملی تو بہت تشویش ہوئی، دل کو دھڑکا لگ گیا، ہمارے سماج میں گنے چنے تو لوگ ہیں جو سوچنے، محسوس کرنے اور پھر اُسے بیان کرنے کی قدرت رکھتے ہیں اور لوگ اُن کو بھی خاموش کرانا چاہتے ہیں، حسینی بھائی! اپنا خیال رکھیں، کوئی میرے لائق ہو تو بلا جھجک کہہ دیجیے، ہاں، میری شاعری کی نئی کتاب چھپ کر آئی ہے، کرونا نے سب کچھ الٹ پلٹ دیا ہے، اُس کتاب میں آپ کے لیے میری لکھی ایک خصوصی نظم شامل ہے، لاک ڈاؤن ختم ہوگا تو مل بیٹھیں گے اور کتاب آپ کو پیش کروں گا….. ہاں میں نے فلاں… فلاں…. فلاں….. فلاں کو کہا ہے کہ آپ کا خیال رکھیں اور حکومت کو مجبور کریں کہ وہ آپ کی حفاظت کا سامان کرے… ‘
یہ سب سُن کر میری تو آواز ہی نہیں نکل رہی تھی، آنکھوں سے چند قطرے بھی ٹپک پڑے…. زندگی میں اپنے خطے کے سرائیکی زبان کے ایک اور بڑے مہاتما شاعر کی کسی نظم کا موضوع مجھ جیسا فقیر بن جاتا ہے تو یہ اتنا بڑا اعزاز ہے جس پر میں جتنا شُکر بجا لاؤں کم ہے- اس سے پہلے سئیں رفعت عباس جو سرائیکی شاعری کے گوتم بدھ ہیں نے میرے نام ایک نظم کی تھی……. مجھے فخر ہے کہ میرے دیوتا کریم بھی ہیں، لجپال بھی ہیں……. ❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر