دسمبر 23, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

رمضان علیانی

وقت کا انتقام ۔۔۔رمضان علیانی

گریڈ 17 کے اسسٹنٹ کمشنر لیہ کو اس پروٹوکول کی ڈیوٹی پر مامور کیا جائے اور اسے کہا جائے کہ وہ ہیلی پیڈ سے گورنر صاحب کو خوش آمدید کہیں گے

پنجاب میں وزیراعلی شہباز شریف کا سورج اپنے عروج پر تھا پیپلز پارٹی کی وفاقی حکومت نے پنجاب میں اپنا جیالا گورنر مقرر کیا سلیمان تاثیر مرحوم نے لیہ کا دورہ کرنا تھا اور کاظمی چوک پر ممبر اسمبلی رائے صفدر عباس بھٹی کے گھر جانا تھا گورنر دو بار بھٹی ہاؤس تشریف لائے تھے
رات کو وزیراعلی ہاؤس سے شاہی فرمان ضلعی انتظامیہ کو موصول ہوا کہ پروٹوکول کا تقاضا پورا کرنا ضروری ہے تو اس وقت کے ڈی سی او صاحب کو سختی سے کہا گیا گریڈ 17 کے اسسٹنٹ کمشنر لیہ کو اس پروٹوکول کی ڈیوٹی پر مامور کیا جائے اور اسے کہا جائے کہ وہ ہیلی پیڈ سے گورنر صاحب کو خوش آمدید کہیں گے اورقافلہ بھٹی ہاؤس کاظمی چوک کی طرف روانہ کر دیا جائے گا اسسٹنٹ کمشنر صاحب کسی صورت ان کے ساتھ نہیں جائیں گے۔ اس وقت کے اسسٹنٹ کمشنر صاحب فاروق ڈوگر صاحب تھے ان کو یہ آرڈر دیئے گئے اور اس نے اس حکم کی تعمیل کی اور رپورٹ بھی”خادم اعلیٰ” ہاؤس بزریعہ ڈی سی او روانہ کی۔ یہ آف دی ریکارڈ گفتگو اس نے ایک دفتر میں غیر رسمی انداز میں سنائی تھی۔
وقت گذرتا گیا اور پھر شہباز شریف کی حکومت کے دوسرے دور کے آخری ایام میں "خادم اعلیٰ” صاحب نے ہر ضلع میں جا کر وہاں پر مکمل کیے گئے اپنے دور اقتدار کے منصوبے کا افتتاح کرنا شروع کیا ہوا تھا جو کہ درحقیقت حکومتی پروٹوکول میں سیاسی مہم تھی کیونکہ بڑے میاں تو زیر عتاب تھے تو سیاسی قیادت اب شہباز شریف کے پاس تھی۔
ان دنوں میں سرائیکی صوبے کے نام پر چند ممبران اسمبلی اور آنے والے الیکشن کے وننگ ہارس (امیدوار) اپنی نئی منزل کی تلاش میں صرف ایک سگنل کا انتظار کر رہے تھے بس پھر سیٹی بج چکی تھی اور وہ امیدواران اپنی نئی بلندی پر پہنچنے کے لیے ایک سرائیکی صوبے کے نام پر جتھا بنا کر سر زمین بنی گالا پر ایک مخصوص سواری پر بیٹھ کر وہاں لینڈنگ کر رہے تھے تو انہی دنوں میں خادم اعلیٰ پنجاب بھی لیہ تشریف لانے کی تاریخ دی اور پہلی بار ایسا ہوا کہ دورہ کنسل نہیں ہوا بلکہ عین اسی دن لیہ پہنچ گئے ہیلی پیڈ پر ضلعی انتظامیہ کے چند آفیسران اور ان کے ساتھ ایک یونین کونسل کا ایک چیرمین بھی موجود تھے وقت نے ایسا انتقام لیا کہ جس کے انتظارِ میں وقافی ،صوبائی وزراء اور پورے ڈویثرن کے قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ممبران خوش آمدید کہتے تھے زوال کے وقت یونین کونسل کے چیرمین تک بات پہنچ چکی تھی

About The Author