جاپان کا جزیرہ ہوکائیدو جلد لاک ڈاؤن کھولنے کے باعث دنیا کے لیے وارننگ بن گیا،،
شمالی جاپان میں واقع اس جزیرے نے وبا کے آغاز پر ہی فوری ردعمل ظاہر کرتے ہوئے 3 ہفتے
کا لاک ڈاؤن لگا دیا تھا مگر پھر گورنر نے پابندیاں ختم کردیں، جس کے بعد بیماری کی دوسری لہر نے اسے بری طرح متاثر کیا ہے،،
لاک ڈاؤن ختم کرنے کے 26 دن بعد ہی جزیرے میں دوبارہ لاک ڈاؤن لگا دیا گیا ہے،، ماہرین کا کہنا ہے کہ کاروباری اداروں کے دباؤ پر بہت جلد لاک ڈاؤن ختم کرنا وبا کو مزید تیز کرگیا ہے،،
ہوکائیدو کی آبادی 53 لاکھ ہے اور یہ جاپان کا پہلا حصہ تھا جہاں عالمی وبا پھیلنا شروع ہوئی تھی جس پر فوری طور پر ردعمل ظاہر کیا گیا۔
ہوکائیدو میں 31 جنوری کو سالانہ اسنو فیسٹیول میں 20 لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی، جس کے بعد وائرس مقامی افراد میں پھیلنا شروع ہوگیا،
28 فروری کو گورنر نے ریاستی ایمرجنسی کا اعلان کردیا،، مگر کاروباری اداروں کی جانب سے شکایات بڑھنے لگیں۔
کاروباری حلقوں نے ریاستی ایمرجنسی کی مخالفت شروع کردی اور اس پر 18 مارچ کو گورنر نے پابندیوں کو نرم کردیا،
پابندیاں اٹھانے کے بعد شہری گلیوں میں نکل آئے اور ریسٹورنٹس میں جمع ہوکر کئی ہفتوں کی قید کے خاتمے کا جشن منایا،
جس سے ممکنہ طور پر وائرس کی دوسری لہر پھیلنا شروع ہوئی۔
جاپان میں اب تک 13 ہزار سے زائد کیسز کی تصدیق ہوئی ہے مگر کیسز کی تعداد میں گزشتہ 2 ہفتے کے دوران دوگنا اضافہ ہوا ہے جو تشویش ناک ہے۔
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
حکایت :مولوی لطف علی۔۔۔||رفعت عباس
حکایت: رِگ ویدوں باہر۔۔۔||رفعت عباس