محترم جناب پرائم منسٹر صاحب!
جناب اعلی، مودبانہ عرض یہ ھیکہ قوم نے آپکی کرونا وائرس کے پھیلاؤ سے متعلق باتوں پر یقین کرتے ھوئے وہ تمام کام کرنے کی کوشش کی جسکا آپ نے انھیں بار بار خطاب کر کے یقین دلایا کہ قوم فکر نہ کرے گرمی آنے والی ھے، کرونا پاکستان میں ویسے نہیں پھیلے گا جیسے دنیا میں پھیلا ھے، آپ نے تو یہانتک کہہ دیا ک آپ 190 اموات کا اندازہ لگائے بیٹھے تھے اور آپکے اندازے کے مطابق اموات ابھی آدھی ھوئی ھیں لہذا اب کرونا وائرس پاکستان میں مذید نہیں پھیلے گا۔ آپ لوگوں کو جھوٹی آس دیتے رھے مگر معاملات الٹا مذید خراب ھوتے گئے۔۔
وزیر اعظم صاحب! آپ نے قوم کو ہر طرح سے یقین دلوایا کہ کرونا پاکستان میں نہیں پھیلے گا لہذا کسی قسم کے لاک ڈاون کی ضرورت نہیں، آپ نے ہمیشہ سے لاک ڈاون کی مخالفت کی اور اور ملک میں کاروبار کھلے رکھنے کے حق میں دلائل اور احکامات دیتے رھے۔
جبکہ آپکی رائے سے اختلاف کرتے ھوئے صوبہ سندھ جو اسکول، کالجز بند کرنے سے شروع ھوا اور تمام کاروبار اور مساجد کو لاک ڈاون کر ڈالا، جسکی آپ نے بحیثیت وزیر اعظم سختی سے مخالفت کی، مگر آپکے ارادوں اور احکامات کے برخلاف دیگر تمام صوبوں نے اپنے صوبوں میں لاک ڈاون کر دیا ۔۔۔ یاد رکھئیے کہ:
اس لاک ڈاون کی وجہ سے کرونا کے پھیلاؤ میں اتنی کمی دیکھنے میں آئی کہ آپ نے خود کہا کہ میں حیران ھوں کہ میرے اعداد و شمار کے مطابق ابتک 190 مرنے چاہئیے تھے مگر ابھی تک تو 90 بھی نہیں ھوئے لہذا آپ نے صوبوں کی لاک ڈاون پالیسی اپنانے سے جو مثبت نتائج ملے، اور شرع اموات اور کرونا سے متائثر ھونے والوں کی تعداد آہستہ ھوئیں، آپ نے ان حقیقتوں کو نہ مانتے ھوئے، نہ صرف نظر انداز کیا بلکہ صوبہ سندھ اور وزیر اعلی کی برملاء اہانت نہ صرف آپ نے خود اپنی زبان سے جاری رکھی بلکہ اپنے گورنر سندھ، اپنے وفاقی اور صوبائی وزراء، مشیروں اور پارٹی ورکرز کو حکم دیا کہ وہ ہر فورم پر وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ صاحب اور پیپلزپارٹی کو صوبے میں لاک ڈاون کرنے پر اپنی سخت تنقید کا نشانہ بنائیں۔۔۔
آپ نے وزیر اعظم کے منصب اور اختیارات کو استعمال کرتے ھوئے تمام صوبوں سے مشاورت کیلیئے بلا کر انھیں فورس کیا کہ وہ اپنے اپنے صوبوں میں وزیر اعظم کے احکامات کے تحت لاک ڈاون کو کھولیں، اور کنسٹرکشن کے کام کے ساتھ ساتھ وہ تمام کام کھولیں جسکی لسٹ آپ نے وفاقی حکومت کے پلیٹ فارم سے جاری کی، جسکا ہر فورم پر مذاق عوام نے اسطرح سے اڑایا کہ وزیراعظم کا یہ کیسا عجیب و غریب فیصلہ ھے جسمیں نائی کی دکان تو کھولنے کا کھا گیا مگر جس ہول سیل مارکیٹ سے نائی اپنے کام کرنے کیلیئے سامان خریدتے ھیں انھیں بند کرنے کا حکم بھی دیا بے، درزی کو کام کرنے کی اجازت دی مگر کپڑا مارکیٹ بند رکھیں، کنسٹرکشن پر اتنا فوکس کرنے کے بعد کنسٹرکشن میٹیریل سپلائی کے کاروبار بند رکھے،
گویا، آپ نے ایک طرح سے عوام کو میٹھی میٹھی لالی پاپ تو دے دیں مگر انھیں کھانے کی اجازت نہ دی، آب یہ عوام لالی پاپ اپنے ہاتھوں میں لیئے پوچھ رھی ھیکہ اب وہ یہ لالی پاپ کسے دیں، تو برائے مہربانی آپ قوم کو اجازت دیں کہ جب آپکی کرونا سے متعلق ناقص اور جاہلانہ پالیسیوں کی وجہ سے خدانخواستہ ملک میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ میں شدت آتی ھے تو قوم آپکی دی ھوئی لالی پاپس آپکے۔۔۔ واپس دیں
وزیر اعظم صاحب!!! آج کا دن مورخہ 24 اپریل 2020 آپ کے لیئے فیصلے کا دن ھے اور وہ فیصلہ یہ ھیکہ کرونا سے بچاو اور ملک و قوم کے وسیع تر مفاد کیلیئے آپ ملک بھر میں مکمل لاک ڈاون کا اعلان کرتے ھیں یا نہیں۔
آج سے سندھ میں مکمل لاک ڈاون دوبارہ شروع کیا جا رھا ھے، آپکی ہٹ دھرمی اور عوام دشمن پالیسیوں اور بدتمیزیوں کی وجہ سے وزیر اعلی سندھ کو آپ کو بائی پاس کر کے صدر پاکستان سے صلاح مشورہ کر کے یہ فیصلہ کرنا پڑا،
بحیثیت وزیراعظم یہ آپکے لیئے انتہائی شرم اور ڈوب مرنے کا مقام ھیکہ آپکی اپنی کوتاہیوں کی وجہ سے ایک صوبے کے وزیر اعلی کو وزیر اعظم کو اعتماد میں لینے سے ہچکچاہٹ ھے اور اسے بحالت مجبوری صدر پاکستان سے باہم صلاح و مشورے کے بعد صوبہ سندھ کی عوام کیلیئے انتہائی سخت حالات میں جبکہ رمضان شریف شروع ھوا چاہتا ھے، مگر صوبے کی عوام کو خدانخواستہ کسی ممکنہ کرونا وائرس کے بڑے حملے سے بچانے کیلیئے سخت ترین اقدامات کرنے پڑ رھے ھیں۔
کاش وزیر اعلی سندھ، وزیر اعظم پاکستان ھوتے تو شاید آج ہر صوبہ اپنے اپنے فیصلے کرنے کے بجائے اپنی وفاق کی کامیاب پالیسیوں کے بدولت آج کم از کم افرا تفری اور نامساعد صورتحال سے تو دوچار نہ ھوتا۔
آخر میں میری اللہ(ج)، اسکے پیارے حبیب(ص) اور اہلبیت(ع) کے صدقے دعاء ھیکہ کسی بھی طرح سے عمران خان کی باتیں سچ ھو جائیں اور کہیں خدانخواستہ اسکے برعکس ھوا تو جان لیں کہ آپکو صوبوں، عوام، اداروں، ایکسپرٹس وغیرہ نے مشورہ دیا تھا کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کا واحد حل چین کی طرح 100% کرفیو لگا کر ملک میں کم از کم 2 ماہ کا سول مارشل لاء لگایا جائے، عوام میں کھانے پینے کی سپلائی این جی اوز کی زیر نگرانی علاقہ کونسلز کو سونپی جائیں۔۔
جان لیں کہ لاک ڈاون کرونا وائرس کے پھیلنے کو آہستہ تو ضرور کر سکتا ھے مگر اسے ختم نہیں کر سکتا
وزیر اعظم صاحب!!! آپ گرمی آنے کے انتظار کرنے کی حماقت نہ کرنا، یہ گرمی سے جائے نہ جائے، عوام کی گرمی آپکی لالی پاپ آپکو دے دیگی۔
وزیر اعظم صاحب!!! آپ کو کم از کم اتنا تو اندازہ ھوگا ک آپکے کرونا وائرس سے بچاؤ کیلیئے کیئے گئے تمام اندازے اور تمام فیصلے غلط ثابت ھو رھے ھیں،
یہ بھی جان لیں کہ آپکے کییے ھوئے غلط فیصلے کوئی آج غلط ثابت نہیں ھو رھے، بلکہ آپکے فیصلوں کی مخالفت اس پہلے دن سے ہی شروع ھو گئی تھی جس دم آپ نے صوبہ سندھ کے لاک ڈاون کی مخالفت کی اور ملک میں لاک ڈاون کھولنے کا حکم دیا۔ ھماری تو دل سے دعاء ھیکہ آپکی زبان مبارک ھو، مگر حقیقت خطرناک حد تک برعکس نقشہ پیش کر رھی ھے اور عقلمند اور حقیقت پسند لوگ اپنے مشاہدات و تجربات کی بناء پر فیصلے کرتے ھیں، نہ کہ ہٹ دھرمی سے۔
اگر کرونا وائرس ملک میں پھیلا تو عوام بیوقوف نہیں، وہ خود کو مکمل بند کر لینگے، مگر جب یہ باہر نکلینگے تو پھر یہ آپکی ضرور بند کردینگے۔۔۔
اس اوپن لیٹر میں بحیثیت وزیر اعظم جو عزت کرنے کی کوشش کی گئی ھے اسکا پاس رکھنا آپ کا اختیار ھے اور جس عزت و ذلت کا مالک آپ جیسے لوگ صرف اللہ(ج) کو سمجھتے ھیں انکے لیئے اتنا عرض کرتا چلوں کہ اسی عزت و ذلت کا اختیار اللہ(ج) نے انسانوں کو مبعوث کیا ھے کہ اپنی اپنی اوقات کے مطابق عزت و ذلت دیں۔ کیونکہ اللہ(ج) جب عزت دیتا ھے تو نبی(ص) و ولی(ع) بناتا ھے۔۔۔ تو اسے پھر کوئی طاقت ذلیل نہیں کرسکتی
اور جب اللہ(ج) کسی کو ذلت دیتا ھے تو اسے ابلیس معلون بناتا ھے، جسے پھر کوئی وزت نہیں دے سکتا
باقی صبح و شام کی عزت دینا اور شام کو واپس لیکر پھر دینا یہ ھم انسانوں کا اختیار ھے،۔۔
اس تمھید کا مقصد اگر سمجھ میں آگیا ھے تو برائے مہربانی ملک و قوم کے وسیع مفاد کی خاطر صحیح فیصلے کریں جسکی پہلی سیڑھی کا نام مکمل لاک ڈاون سے شروع ھوتا ھے اور شاید ایمرجنسی اور سول مارشل لاء تک جاتا ھے
آگے بڑھئے، ورنہ پیچھے ھٹئیے، کسی قابل کو آگے آنے دیں، جو کرونا سے علمی جنگIII میں عوام کا دفاع خوش اسلوبی سے کرے، ہٹ دھرمی اور بغض سے نہیں
اپ کا خیر خواہہخواہ، اسوقت تک، جبتک آپ عوام کی خیرخواہی کے لیئے حقیقی معنوں میں اقدامات کرتے رھینگے۔۔۔
جن ٹائیگرز نے عوام کی خدمت کیلیئے آنا تھا آج مہینوں بعد بھی وہ کسی فلاحی کام کرتے نظر نہ آئیں تو یہ بھی وزیراعظم ہی کی ناکامی ھے
ڈاکٹرز اسوقت ھمارے فرنٹ لائین پر لڑنے والے وہ مجاہد ھیں جن کے سامنے آج وزیر اعلی، وزیر اعظم، گورنرز اور جنرلز کی عزت اسی وقت ھے جب وہ ان میڈیکل پروفیشنلز کی عزت کرتے ھوں
العارض و
طالب دعاء
ظفر نقوی
24 اپریل 2020
آخری خط
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر