ناسا کی دوربین ہبل کو خلا میں گئےتیس سال ہو گئے ہیں۔
پچیس اپریل انیس سو نوے میں شروع ہونے والے اس سفر نے سیاروں، ستاروں اور کہکشاؤں کی بنائی گئی تصاویر سے خلا کے بارے میں انسان کا تصور بدل دیا ۔
سالگرہ کی خوشی میں تاریخی دوربین نے کائنات کی ایک اور حیران کن تصویر پیش کی ہے جو زمین سے ایک لاکھ تریسٹھ ہزار نوری سال کے فاصلے پر خلا کے اس حصے میں واقع ہے جہاں ستارے بنتے ہیں۔
ماہرین فلکیات نے اس کو اس کی زیر سمندر نظاروں سے مشابہت کی وجہ سے ‘کوسمک ریف’ یعنی کائناتی چٹان کا نام دیا ہے۔
گذشتہ سال ٹیلی سکوپ سے حاصل کی گئی تصاویر اور ڈیٹا کی بنیاد پر ایک ہزار سے زیادہ سائنسی مقالے شائع ہوئے
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ