برطانیہ میں کورونا سے چھٹا اوبر ڈرائیور جان کی بازی ہار گیا،،
ان تمام ڈرائیورز کا یہی کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی گاڑی میں جو آخری مسافر بٹھایا اس کے بعد سے ان کی طبیعت خراب ہوئی ہے،،
ڈرائیورز کی مسلسل ہلاکت پر ڈرائیور ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ انہیں بھی سیفٹی کٹس کی اتنی ہی ضرورت ہے جتنی طبی عملے کو ہے
کیونکہ دوران سفر یہ ناممکن ہے کہ گاڑی میں موجود مسافر سے دو میٹر تک کا فاصلہ رکھا جائے،،
انہوں نے برطانوی حکومت سے سیفٹی کٹس فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے،، برطانوی لیبر پارٹی کی ممبر نادیہ کا کہنا ہے کہ
اوبر اور کرائے پر کی گئیں گاڑیوں کے ڈرائیوروں کو حفاظتی کٹس نہیں دیں گئیں
حتی کہ انہیں سینیٹائزر بھی نہیں دیا گیا ، جبکہ یہی ڈرائیورز این ایچ ایس کے عملے کو ضروری خدمات فراہم کرتے ہیں،
اس سے قبل بھی برطانیہ میں کورونا سے پبلک ٹرانسپورٹ کے 16 ارکان جان کی بازی ہار چکے ہیں ،
جس پر لندن کے میئر صادق خان نے تمام مسافروں کے لیے فیس ماسک ضروری قرار دیا تھا،،
صادق خان کا کہنا تھا کہ ڈرائیورز کی حفاظت کے لئے ہر طرح کے اقدامات کئے جائیں گے،
نئے قانون کے مطابق مسافروں کو بس کے درمیانی دروازے سے ہی داخلے کی اجازت ہو گی۔
اے وی پڑھو
لندن ، پاکستانی نژاد ڈاکٹر عدنان قادر چیف اکنانومسٹ تعینات
برطانیہ کا 20 ہزار افغان مہاجرین کو آباد کرنے کا اعلان
لندن میں طوفانی بارش: اسپتالوں میں پانی داخل، سروس معطل