ترکی نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے سرکاری خبر رساں اداروں کی ویب سائٹس پر پابندی لگادی۔
یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا جب رواں ماہ کے آغاز میں سعودی عرب نے ترکی کی سرکاری میڈیا ویب سائٹس پر پابندی عائد کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق ترکی کا یہ اقدام ترک پراسیکیوٹرز کی جانب سے استنبول میں سعودی سفارتخانے کے 20 افراد پر صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے الزام میں فرد جرم عائد کیے جانے کے 4 ہفتوں بعد سامنے آیا۔
ترکی کے وزارت انصاف کے ترجمان نے اس حوالے سے رائے دینے سے انکار کردیا جبکہ سعودی عرب کے سرکاری میڈیا آفس نے بھی فوری رد عمل دینے سے انکار کیا
اے وی پڑھو
اُچ ڈھاندی ڈیکھ تے چھوراں وی وٹے مارے ہن۔۔۔|شہزاد عرفان
ریاض ہاشمی دی یاد اچ کٹھ: استاد محمود نظامی دے سرائیکی موومنٹ بارے وچار
خواجہ فرید تے قبضہ گیریں دا حملہ||ڈاکٹر جاوید چانڈیو