اسلام آباد:عالمی وبا کوروناوائرس کے سبب پاکستان میں 124 افراد جاں بحق اور 6ہزار505 متاثر ہو چکے ہیں۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق پاکستان میں گزشتہ24گھنٹےمیں کورونا کے520کیسز رپورٹ ہوئے اور 17 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں جب کہ مجموعی طور پر کورونا وائرس کے1645مریض صحت یاب ہوئے۔
پنجاب میں کورونا وائرس کے سب سے زیادہ 3217 کیسز رپورٹ ہوئے۔ سندھ 1668، خیبرپختونخوا912 اور بلوچستان میں 280 کیسز ہیں۔
گلگت بلتستان میں کورونا کے237، اسلام آباد145 اور آزادکشمیر میں46مریض ہیں۔ سندھ 41، پنجاب34، گلگت بلتستان3 اوربلوچستان میں3 افراد کوروناوائرس کے سبب جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹراسلام آباد میں کورونا وائرس سے ایک شخص جاں بحق ہوا ہے۔ کورونا وائرس سے خیبرپختونخوا میں سب سے زیادہ 42 اموات ہوئی ہیں۔
گزشتہ24 گھنٹوں کے دوران 3280 ٹیسٹ کیے گئے جب کہ مجموعی طور پر ملک میں 73ہزار 439 افراد کے ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔
مقامی سطح پرکورونا وائرس کے58 فیصد کیسز رپورٹ ہوئے جب کہ بیرون ممالک سے آنے والے کیسز کی تعداد 42 فیصد ہے۔
ملک کے 588 اسپتالوں میں 1496 افراد زیرعلاج ہیں۔ ملک میں16ہزار387افراد کوگھروں میں قرنطینہ کی سہولت دی گئی ہے۔ پاکستان میں کورونا وائرس سے1446مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔
پنجاب میں 216 علاقوں کو ہاٹ اسپاٹ ایریاز قرار دے کر سیل کر دیا گیا ہے جب کہ لاہور کے 12 علاقے بھی سیل کر دیئے گئے ہیں۔
پاکستان میں کورونا کا پہلا کیس 26 فروری کو سامنے آیاتھا اور 15 مارچ کو کیسز کی تعداد 100 تک پہنچ گئی تھی۔ 20 مارچ کو مریضوں کی تعداد 500 ہوگئی اور 24 مارچ کو کیسز 1ہزار سے زائد ہوگئے۔
31 مارچ کو مریض 2 ہزار سے زائد ہوگئے اور 4 اپریل کو کیسز کی تعداد3 ہزار سے بڑھ چکی تھی۔ 7 اپریل کو مریضوں کی تعداد 4 ہزار اور 11 اپریل کو کیسز کی تعداد 5 ہزار تھی۔
مارچ پاکستان میں کورونا سے پہلی موت ہوئی تھی۔ 27 مارچ تک ملک بھر میں 10 اموات اور 5 اپریل تک ملک بھر میں 50 افراد جان کی بازی ہا رچکے تھے۔ 15 اپریل تک ملک بھر میں 100 افراد جان کی بازی ہار چکے تھے۔
پاکستان میں جاری جزوی لاک ڈاون میں نرمی کردی گئی ہے اور برآمدی صنعت کو مکمل کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
آلات بنانے والے یونٹس، شیشہ بنانے والی صنعتیں، سیمنٹ اور کیمیکل پلانٹس، مائنز اور منرل یونٹس، سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ پروگرامز، کتابوں اور اسٹیشنری کی دکانیں کھلیں گی ، تمام صنعتوں اور کاروبار کیلئے حفاظتی تدابیر اپنانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور