واشنگٹن: امریکہ نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے فنڈز روک دیے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈبلیو ایچ او پر چین نواز کا الزام لگا دیا۔ امریکی صدر نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او نے کورونا وائرس سے متعلق درست معلومات فراہم نہیں کیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ ڈبلیو ایچ او کو سالانہ 4 سو سے 5 سو ملین ڈالر فراہم کرتا ہے جبکہ چین عالمی ادارہ صحت کو صرف 40 ملین ڈالر دے رہا ہے۔
امریکی صدر نے اپنی انتظامیہ کو حکم دیتے ہوئے کہا کہ ڈبلیو ایچ او کے فنڈز روک دیے جائیں۔
ایک ہفتے قبل بھی امریکی صدر نے عالمی ادارہ صحت پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈبلیو ایچ او نے کورونا وائرس پر تاخیر سے ایکشن لیا جبکہ امریکہ ڈبلیو ایچ او کو بھاری فنڈز دیتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈبلیو ایچ او چین کے زیادہ قریب ہے جس نے چین کے لیے بارڈر کھلے رکھنے کا غلط مشورہ دیا۔
امریکہ میں 26 ہزار سے زائد افراد کورونا سے ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 6 لاکھ 13 ہزار سے زائد افراد متاثر ہیں۔ امریکہ کی ریاست نیویارک کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہے۔
گزشتہ ہفتے عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا تھا کہ کوئی بھی ملک کورونا وائرس کے حوالے سے پابندیاں ہٹانے میں جلدی نہ کرے۔
ڈائریکٹر جنرل ڈبلیو ایچ اوٹیڈروس ایڈانام کا کہنا تھا کہ پابندیاں جلد اٹھانے سےکورونا دوبارہ سر اٹھا سکتا ہے اور اس کے معاشی اثرات بھی مزید طویل ہو سکتے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت نے تجویز دی تھی کہ تمام ممالک صحت عامہ کے بنیادی اقدامات کو مکمل طور پر مالی اعانت فراہم کریں۔ مریضوں کا پتہ چلائیں اور تشخیص کریں، کورونا وائرس کی معلومات جمع کریں۔
ڈائریکٹر جنرل ڈبلیو ایچ نے کہا تھا ہم شراکت داروں سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ نظام صحت کو مضبوط کریں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ہیلتھ ورکرز کو ان کی تنخواہوں کی ادائیگی لازمی کریں اور صحت کی سہولیات کو ضروری طبی سامان کی خریداری کے لئے مالی معاونت کی فراہمی کی ضرورت ہے۔
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور