بیجنگ: چین اور امریکہ کے درمیان کورونا وائرس کے متعلق ایک دوسرے پر الزامات لگانے کا سلسلہ جاری ہے۔
عوامی جمہوریہ چین نے کورونا وائرس کا ڈیٹا چھپانے کے امریکی الزامات کو شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کی صحت پر سیاست نہیں کرنی چاہیے۔
چینی دفترخارجہ کی ترجمان نے ذرائع ابلاغ کو دی گئی بریفنگ کے دوران امریکہ پر الزام لگایا کہ وہ کورونا کے خلاف لڑائی میں شکوک و شبہات پیدا کررہا ہے۔
خاتون ترجمان نے کہا کہ دسمبر2019 میں کورونا کا پہلا مریض ووہان میں سامنے آیا تھا اور چین کی حکومت نے اس وقت سے کام شروع کر دیا تھا۔
انہوں نے کہا امریکی حکام ہمارے اوپر صرف الزام لگانا چاہتے ہیں اور درحقیقت میں ہم ان کے ساتھ مباحثے میں نہیں پڑنا چاہتے لیکن اگر باربار بہتان لگایا جائے گا تو ہمیں مجبورََا حقائق واضح کرنا پڑیں گے۔
چینی ترجمان نے سوال کیا کہ امریکہ نے 2 فروری سے چینی باشندوں کے اپنے ملک میں داخلے پر پابندی لگا دی تھی تو کوئی بتانا پسند کرے گا کہ اب تک وہاں کی حکومت نے کورونا کے متعلق کیا اقدامات کیے ہیں؟
خیال رہے کہ حال ہی میں خبر نشر ہوئی تھی کہ وائٹ ہاؤس میں ایک رپورٹ پیش کی گئی ہے جس کے مطابق چین اپنے ملک میں کورونا سے ہونے والی ہلاکتوں اور کیسز کی تعداد چھپا رہا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ان کے سامنے ایسی کوئی رپورٹ پیش نہیں کی گئی جس میں کہا گیا ہوکہ چین کورونا وائرس کے متعلق اعدادوشمار چھپا رہا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ چین کے اعدادوشمارنسبتاََ بہت نیچے ہیں۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ