نئی دہلی (ساوتھ ایشین وائر)حج بیت اللہ 2020کے سلسلے میں حکومت سعودی عرب نے تاحال کوئی قطعی فیصلہ نہیں کیا ہے ۔
اور وزارت حج کی جانب سے دنیا بھر کے ممالک کو اس بات کامشورہ دیا گیا ہے کہ وہ سعودی وزارت حج کے قطعی احکامات کے اجرا تک حج کے سلسلہ میں کوئی معاہدہ نہ کریں ۔
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق حج بیت اللہ کے لئے دنیا بھر سے 25لاکھ سے زائد مسلمان سعودی عرب پہنچتے ہیں۔
اور عام طور پر ماہ شعبان المعظم کے دوران اور ماہ رمضان المبارک کی آمد سے قبل حج بیت اللہ کے سلسلہ میں اقدامات کا آغاز ،عمارتوں کا انتخاب و معاہدوں پر عمل شروع ہوجاتا ہے۔
لیکن دنیا بھر میں کورونا وائرس کے سبب پیدا شدہ صورتحال اور حرمین شرفین کو بند کرنے کے فیصلہ کے سبب حج بیت اللہ کے سلسلہ میں عوام میں پائے جانے والے خدشات کے متعلق استفسار پر وزارت حج و عمرہ کی جانب سے دنیا بھر کے ممالک کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ حج بیت اللہ کے سلسلہ میں کسی بھی کمپنی یا ہوٹل کے علاوہ کسی اور معاملہ میں کوئی معاہدہ نہ کریں۔
کیونکہ سعودی حکام کی جانب سے اس سلسلہ میں ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیاگیا ہے اور نہ ہی حج بیت اللہ کی تیاریوں کو منسوخ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق حکومت سعودی عرب کی جانب سے حج بیت اللہ کے سلسلہ میں کورونا وائرس کو دیکھتے ہوئے نئی پالیسی مرتب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس سلسلہ میں شرعی نکتہ نظر کے علاوہ حکومت کے احکام کا انتظار ہے ۔
دنیا کے مختلف ممالک سے حج کمیٹیوں کے علاوہ نجی ٹور آپریٹرز کی جانب سے روانہ ہونے والے عازمین کو بھی اس سلسلہ میں واضح ہدایات دی جاچکی ہیں۔
سعودی عرب کی جانب سے تاحال حج بیت اللہ کے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے اور ان ہدایات کو دیکھتے ہوئے ہی حکومت ہند نے ہندستانی عازمین حج سے تیسری قسط وصول نہ کرنے کے سلسلہ میں اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے ۔
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا