وفاقی حکومت کا صحافیوں کے لئے اہم اقدام
وفاقی کابینہ نے صحافیوں اور میڈیا پروفیشنل کے تحفظ کے لیے جرنلسٹس پروٹیکشن ایکٹ کی منظوری دے دی ہے
وفاقی کابینہ نے پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ میڈیا پروفیشنلز ایکٹ 2019 کی منظوری دی ہے ۔
بل کے تحت میڈیامالک ہرصحافی کی زندگی اورصحت کی انشورنس فراہم کرنےکےذمے دار ہوں گے،
صحافیوں کےتحفظ کےایکٹ کا اطلاق مسلح تصادم،داخلی تصادم اوردورامن میں بھی ہوگا،
کمیشن کوئی بھی معاملہ متعلقہ مجسٹریٹ کو پیش کرنےکامجازہوگا، صحافیوں کےتحفظ کیلئے کمیشن کوسول کورٹ کےبرابراختیارات حاصل ہوں گے،
کمیشن دستاویزات طلب کرسکےگا،بیان حلفی پر شہادتیں وصول کرسکے گا، کمیشن گواہان کوطلب کرنےاوران سےحلف پر بیان لینے کا مجاز ہوگا،
کمیشن وفاقی اورصوبائی حکومتوں،انٹیلی جنس ایجنسیوں اورکسی بھی ادارے سےمعلومات لے سکےگا،کمیشن میں برابرووٹ ہونےپر چیئرمین کا ووٹ کاسٹنگ ہوگا، کمیشن میں رکن نیشنل پریس کلب کانامزدکردہ ہوگا،
پی ایف یوجےکےنامزد 4ممبران میں ہرصوبے سےایک ایک ہوگا،کمیشن کے4ارکان پی ایف یو جےکےنامزد کردہ ہوں گے،صحافیوں کےتحفظ کےلیےکمیشن کاچیئرپرسن سپریم کورٹ کا سابق جج ہوگا،
وفاقی حکومت صحافیوں کےتحفظ کے لیے 7رکنی کمیشن قائم کرے گی، صحافیوں کودھمکی دینے،تشددکرنےکااقدام فوری،موثرتفتیش اورپراسیکیوشن سےمستثنانہیں ہوگا،
جرنلسٹس ویلفیئراسکیم کےتحت ہرمیڈیامالک ایک جامع تحریری تحفظ پرمبنی پالیسی دینےکاذمے دار ہوگا، صحافیوں کی تربیت اوران کی انشورنس کیلئے جرنلٹس ویلفیئراسکیم شروع کی جائےگی،
حکومت صحافیوں کوہراساں کرنےکےخلاف ان کےتحفظ کویقینی بنائےگی،
اے وی پڑھو
ریاض ہاشمی دی یاد اچ کٹھ: استاد محمود نظامی دے سرائیکی موومنٹ بارے وچار
خواجہ فرید تے قبضہ گیریں دا حملہ||ڈاکٹر جاوید چانڈیو
راجدھانی دی کہانی:پی ٹی آئی دے کتنے دھڑےتے کیڑھا عمران خان کو جیل توں باہر نی آون ڈیندا؟