کورونا وائرس نے چین کے بعد اور امریکا اور یورپ میں تباہی مچا دی، اٹلی میں مہلک وائرس سے 11 ہزار 591 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں ،
جبکہ ایک لاکھ سے زائد افراد وائرس کا شکار ہوئے۔
اسپین میں ہلاکتوں کی تعداد ساڑھے سات ہزار سے بڑھ گئی، 88 ہزار کے قریب افراد وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔
چین کے بعد یورپ کورونا وائرس کا مرکز بنا ہوا ہے ۔ یورپ میں اس عالمی وبا کی وجہ سے سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
اٹلی میں 11 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہو چکی ہیں لیکن خوش آئند بات یہ ہے کہ نئی متاثرین کی شرح میں کمی آئی ہے، 5.4 فیصد سے اب یہ 2.2 فیصد ہوگئی ہے۔
اٹلی کے وزیر صحت نے لاک ڈاؤن میں 12 اپریل تک توسیع کرنے کا اعلان کیا ہے
اٹلی وہ پہلا ملک ہے جس نے تین ہفتے پہلے لاک ڈان کا آغاز کیا تھا
روسی فوج بھی کورونا کے آسیب سے لڑتی اٹلی کی مدد کو پہنچ گئی،، ٹیم کی طرف سے اٹلی کے تمام گھر، اسپتال اور عمارتوں پر جراثیم کش اسپرے کیا جا رہا ہے
اسپین میں بھی ایک لاکھ سے زیادہ متاثرین کے بعد ملکی لاک ڈاؤن میں توسیع کر دی گئی ہے
اسپین کی گلیاں اور سڑکیں سنسان ہو چکی ہیں ، وہیں بے روزگاری عروج پر پہنچ چکی ہے ،
اسپین میں پانچ ملین سے زائد شہری سیاحت کے شعبے میں کام کرتے ہیں ، دو ہزار انیس میں 84 ملین سیاحوں نے اسپین کا رخ کیا ۔۔
رپورٹ کے مطابق الگ کورونا کی صورتحال ایسے ہی رہی تو 33 بلین ڈالرز کا نقصان ہو گا
برطانیہ میں کورونا کے متاثرین کی تعداد 22 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے حکام کا کہنا ہے کہ لوگ سماجی دوری اخیار کر رہے ہیں جس سے ابتدائی علامات ملی ہیں کہ اس سے فائدہ ہو رہا ہے۔
برطانوی شہزادہ چارلس نے طبیعت میں بہتری کے بعد آئسولیشن ختم کردی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کورونا وائرس کی معمولی علامات کے بعد شہزادہ چارلس نے خود کو محدود کرلیا تھا۔
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
حکایت :مولوی لطف علی۔۔۔||رفعت عباس
حکایت: رِگ ویدوں باہر۔۔۔||رفعت عباس