کورونا وائرس نے سب کچھ بدل کر رکھ دیا ہے مگر ہیکرز ان حالات میں بھی باز نہ آئے ۔
اس موذی وبا کے خوف کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر کے لوگوں کے ای میلز اکاؤنٹ ہیک کرنا شروع کر دیے ۔
کورونا وائرس سے کیسے بچنا ہے ۔ اس سے متعلق تازہ ترین خبریں کیا ہیں ۔
ہر کوئی اسی تجسس میں ہے ۔ ہیکرز نے اسی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے طریقے بدل لیے ۔
منظم طریقے سے لوگوں کو لاکھوں کی تعداد میں ای میلز بھیج رہے ہیں ۔
مختلف زبانوں میں بھیجی جانے والی ان ای میلز میں صنعتوں، ٹرانسپورٹ، صحت، انشورنش اور تجارتی اداروں کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔
اگر آپ کو کسی پراسرار ڈاکٹر کی طرف سے کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین کی تفصیلات سے متعلق پیغام ملے تو اس پر ہر گز یقین نہ کریں ۔
صارف جیسے ہی ای میل وصول کرنے کے بعد لنک پر کلک کرتے ہیں تو ان کی تمام لاگ ان تفصلات ہیکرز کو منتقل ہو جاتی ہیں ۔
ہیکرز ڈبلیو ایچ او کا نام استعمال کر کے بھی خوفزدہ افراد کو دھوکا دے رہے ہیں ۔
جو لوگ ان کے جھانسے میں آجاتے ہیں ۔ اس کے بعد وہ جو کچھ بھی ٹائپ کریں گے ۔ ہیکرز سے چھپ نہ پائے گا۔
ہیکرز صارف کی آن لائن بینکنگ اور دیگر اکاونٹس تک باآسانی پہنچ سکتے ہیں اور ان کے لیے صارفین کو رقم سے محروم کرنا مشکل نہ ہو گا۔
برطانیہ میں لوگوں کو پھانسنے کے لیے ٹیکس جمع کرنے والے سرکاری ادارے ایچ ایم آر سی کا نام استعمال کیا جا رہا ہے۔
ان جعلی پیغامات سے بچنے کا صرف ایک ہی طریقہ ہے کہ ان لنکس کا یو آر ایل معلوم کریں ۔ اگر یہ آپ کو مشکوک لگے تو اس پر ہر گز کلک نہ کریں ۔
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
حکایت :مولوی لطف علی۔۔۔||رفعت عباس
حکایت: رِگ ویدوں باہر۔۔۔||رفعت عباس