ترجمان طالبان سہیل شاہین نے کہا کہ فیصلہ امریکا، قطر، افغان حکومت، اور طالبان کی ویڈیو کانفرنس میں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ رہائی امریکی حکام کو فراہم کردہ 5 ہزار طالبان قیدیوں کی فہرست کے مطابق ہوگی۔
29 فروری کے دوحہ امن معاہدے کے تحت افغان حکومت نے 5 ہزار طالبان قیدیوں کو رہا کرنا ہے،
ان 5 ہزار قیدیوں کی رہائی کے بدلے طالبان ایک ہزار قیدی رہا کریں گے۔
قیدیوں کی رہائی کے بعد افغان حکومت اور طالبان کے مذاکرات کا آغاز ہو گا۔
اے وی پڑھو
امریکہ پاکستان کے جوہری پروگرام کے حوالے سے مطمئن
ترک کا طالبان سے افغانستان میں خواتین کو تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دینے کا مطالبہ
قندھار: شیعہ برادری کی ایک اور مسجد میں دھماکہ، 32 افراد ہلاک