محترم قارئین کرام ،،میں کوئی باقاعدہ شاعر تو نہیں ہوں ۔شاعروں کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا اور قربت ضرور ہے ۔یقین کریں میں آپ کو ایک حقیقت بتا رہا ہوں ۔مجھے شاعری کے اوازان اور دیگر لوازمات وغیرہ کا بھی کوئی پتہ نہیں ہے ۔بس جو کچھ جیسے لکھتا ہوں اسے بیان کر دیتا ہوں،شاعری کے تقاضوں کے چکر میں پڑنے کی بجائے اپنے خیالات ،رائے کا اظہار کر دیتا ہوں ،سوچ کو قید کرکے رکھنے کی بجائے اسے جس شکل و صورت اور رنگ ڈھنگ میں سامنے آتی ہے لکھا کر پبلک کر دیتا ہوں۔کرونا شٹ ڈاون حکومتی اعلان اور دیگر تنبیہ اعلانات اور فیصلوں پر عمل کرتے ہوئے احتیاط کرنا میں دینی اخلاقی سماجی قانونی غرض لحاظ سے اس کا خیال کرنا ضروری سمجھتا ہوں ۔کیونکہ ایسے اقدامات ملک و قوم اور انسانیت کے لیے ہوتے ہیں۔خیر 21مارچ کو میںنے اپنی فیس بک وال پر یہ پوسٹ لگائی۔
آج شاعری کا عالمی دن ہے کرونا وائرس کے حوالے سے ایک ایک شعر ہو جائے
کروناوباءھے اینکوں وباءجانڑو
کرحفاظتی تدبیراں بھجاجانڑو
اس پوسٹ پر بہت سارے دوستوں نے اشعار پوسٹ کیے۔شعور و آگاہی ،احتیاط و تدابیر کے حوالے سے اچھی اچھی شاعری تھی ۔جن کی تفصیل میں آج نہیں کسی اور موقع پر آٓپ کے ساتھ شیئر کروں گا۔آٓج صرف اپنی دودن کی سیلف آئسو لیشن کے دوران کی ٹوٹی پھوٹی کرونا شاعری آپ کے سامنے رکھ رہا ہوں۔سرائیکی زبان میں کرونا بارے حفاظتی طریقہ کار اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے اپنے رب سے رجوع اور استغفار کی تلقین کی گئی ہے۔ملاحظہ فرمائیں ایک آزادنظم
کرونا احتیاط
ھے گالھ صافا علاج کائینی
کرنی ھے تاں احتیاط کرو
ہک بئے کوں ہتھ نہ ملاو¿
اپنے ہتھیں کوں صابن نال
دھوہیندے رہ ونجو
ملیندے رہ ونجو
انگلیں وچ پا انگلیاں
پھریندے رہ ونجو
مرو وی نہ کرونا توں ڈرو وی نہ
ہسپتال ہسپتال ہوندی اے
گھر گھر ہوند ے بس گھر رہو
نمازاں پڑھو تلاوت کرو
ورد استغفار کریندے رہ ونجو
بچو رب دی نافرمانی توں
رب کریم ھے کرم کریسے
انشاءاللہ
وباءتوں جان چھڑیسے
وبائیں عذاب ہوندن
عذاب توں خدا بچیسے
۔۔۔۔
احتیاط تدابیر حفاظتی انتظامات اور علاج کے بعد اپنے رب سے اپنے گناہوں کوتاہیوں لغزشوںکی معافی مانگنے رہنے پر زور دیا گئا ہے ۔کیونکہ اللہ کے عذاب سے اللہ کے سوا کوئی چھٹکارا اور نجات دلانے والا نہیں ہے۔ایسی سخت آزمائشوں میں بھی وہی ذات اپنی رحمت کے ذریعے انسانوں اور مختلف اسباب کو ذریعہ بناتے ہوئےڈوبتے ہوﺅں کو کنارے لگاتی ہے۔یہ عاذب اور آزمائشیں اللہ
کی مجانب سے تنبیہ اور وارننگ ہوتی ہے۔اللہ تعالی ہم سب کو گمراہی سے محفوظ فرمائے ۔یقین کریں گمراہی بذات خود بہت بڑا عذاب ہے ۔جس میں انسان حقیقت کو تسلیم نہیں کرتا۔اپنے رب کے آگے عاجزی کے ساتھ اس کی مدد خیر بھلائی مانگتے رہنے کا کہا گیا ہے
یا اللہ
تیڈا عذاب ڈاڈھا
تیڈی رحمت ڈاڈھی
توں رحمت کر
توں کرم کر
اپنے حبیب دے صدقے
ڈیٹھیاں ان ڈیٹھیاں بلائیں
ہوون جیہوجیہاں وبائیں
تیڈے قبضہ قدرت توں
کئی شئے بااہر تاں کائینی
کیا اساں
کیا اساڈیاں تدبیراں
گنہگار ہیسے
معافی دے طلبگار ہیسے
درگرز فرما ساکوں بچا
بس رحم کر بخش ڈے
بچا نی سگدا کئی وی
تیڈے سوا عذاب کنوں
یا اللہ توں کرم کر
توں ٹالن ہار ھیں ٹال اینکوں
۔۔۔۔
موت کی حقیقت کو بیان کرتے ہوئے یہاں پر اپنی جان اور ایمان دونوں کی حفاظت کرنے کولازم قرار دیا گیا ہے۔
موت اٹل ھے کون چُھٹل ھے
جان بچاوو ایمان بچاوو
یاد رکھو ہن ڈونہیں لازم
۔۔۔۔
ہمار اایمان اور عقیدہ ہے کہ صدق دل سے اپنے رب سے مانگی جانے والی دعا کبھی رائیگاں نہیں جاتی ۔ہمیں اپنے رب سے وبائیوں بیماریوں آزمائشوںسے نجات ،خیر و سلامتی، بھلائی کی دعا مددو پناہ مانگنی رہتے چاہیے۔انسان ہر حال میں دعا کا دامن نہ چھوڑے۔
دعا کی تلقین
من دعا دعا ہوندی اے
دعا وچ وفا ہوندی اے
سچ کئی منے یا نہ منے
دعا وچ شفا ہوندی اے
۔۔۔۔
سیلف آئسو لیشن اور گھر پر رہ کر حکومتی اقدام پر عمل کرنے بارے
کرونا احتیاط
تنہا رہنا بھی سیکھ لے
آخر تنہا ہی تو جانا ہے
۔۔۔۔
گناہ کرنے اور احتیاطی تدابیر کا خیال نہ کرنے میں کوتاہی کے مرتکب ہونے کی صورت میں سزا کا ذکر کیا ہے۔گویا سختی سے پرہیز کرنے کی تلقین کی گئی ہے۔کرونا وائرس جنگ ہے تو ہمیں اس کا دفاع کرنا ہے ۔اگر کرونا وائرس وباءہے تو ہمیں اس وباء سے نجات کے لیے اللہ کی پناہ ،حفاظتی اقدامات اور علاج کی طرف دھیان دینا ہے۔
کرونا احتیاط لازم
بلائیں وی امدین تے وبائیں وی امدین
کوتاہیں دیاں آخرسزائیں وی امدین
کرونا وائرس
کرونا حیاتیاتی جنگ ھے
جنگ دا دفاع ضروری ہے
جے کرونا وباءھے گانگا
وباءتوں پناہ ضروری ھے
مجھے شاعری کے اوازان اور دیگر لوازمات وغیرہ کا بھی کوئی پتہ نہیں ہے ۔بس جو کچھ جیسے لکھتا ہوں اسے بیان کر دیتا ہوں
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر