امریکی سینیٹ نے دو کھرب ڈالر کے جس کورونا امدادی بل کی منظوری دی ہے وہ امریکی تاریخ کا سب سے بڑا امدادی بل ہے۔ اگر یہ قانون بن جاتا ہے تو اس کا اثر لاکھوں امریکیوں کی زندگیوں پر پڑے گا۔
امریکا میں کورونا سے مقابلے کے لیے امریکی سینیٹ نے 2 کھرب ڈالر کے مالیاتی پیکیج کی منظوری دے دی ہے۔
یہ امداد 99 ہزار ڈالر سالانہ تک آمدن رکھنے والے افراد کو ہی مل سکے گی
امریکی شہری جو سالانہ 75 ہزار ڈالر تک کماتے ہیں انھیں 1200 ڈالر دیے جائیں گے۔
75 ہزار ڈالر سالانہ سے زیادہ کمائی کرنے والوں کے لیے یہ رقم کم ہو گی۔
ملک میں کاروباری اداروں، شہروں اور ریاستوں کی مدد کے لیے 500 ارب ڈالر کے قرضے دیے جائیں گے۔
چھوٹے کاروباری اداروں کو ملازمین کو ملازمت پر برقرار رکھنے کے لیے 367 ارب ڈالر دیے جائیں گے۔
قومی سلامتی کے لیے ضروری اداروں کی مدد کے لیے 17 ارب ڈالر رکھے گئے ہیں
مسافر فضائی کمپنیوں کو 25 ارب ڈالر امداد کے طور پر جبکہ 25 ارب قرضوں کی شکل میں ملیں گے
جبکہ مال بردار فضائی کمپنیاں آٹھ ارب ڈالر حاصل کریں گی۔ 100 ارب ڈالر ملک بھر میں ہسپتالوں کے لیے مختص کیے گئے ہیں
یہ بھی پڑھیے
سرائیکی انٹرنیشنل(مجلہ) ||مُدیر جگدیش چندر بترا
پی ٹی آئی فارورڈ بلاک کے حاجی گلبر وزیراعلیٰ گلگت بلتستان منتخب
ٹائی ٹینک ایک سو گیارہ برس بعد مزید پانچ زندگیاں لے گیا