دنیا میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ اور اس سے ہونے والے ہلاکتوں میں روزانہ اضافے کی خوفناک خبروں کے درمیان کچھ ایسی مثبت خبریں بھی ہیں جو حوصلہ مند ہیں ،، وہ خبریں کیا ہیں آئیے دیکھتے ہیں
کورونا وائرس کی شناخت پہلا مریض آنے کے بعد ہی ہو گئی تھی جس کے فوری بعد سائنسدان اس پر تجزیہ کرنے کے قابل ہو گئے
دنیا بھر میں آٹھ ٹیمیں ویکسین کی تیاری میں مصروف ہیں اور ممکنہ ویکسین کے انسانوں پر تجربات شروع کیے جا چکے ہیں
اب تک کورونا سے 70 فیصد لوگ صحت یاب ہو چکے ہیں۔ اسی فیصد متاثرہ افراد میں اس کی اس کی علامات کم یا درمیانے درجے کی تھیں
چین میں جہاں سے وائرس کا پھیلاو شروع ہوا اٹھارہ مارچ کو پہلی دفعہ مقامی منتقلی کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا
جنوبی کوریا میں بھی متاثرہ افراد میں کمی آئی ہے۔ وائرس کا اثر اب بھی محدود کیا جا سکتا ہے
عالمی ادارہ صحت کے مطابق وہ ممالک جنہوں نے حفاظتی اقدامات میں تیزی دکھائی
وہاں وائرس کا وسیع پیمانے پر پھیلاو نہیں دیکھا گیا۔ اس وقت ہاتھ صاف رکھنا دنیا کے پاس مہلک وائرس کے خلاف بڑا ہتھیار ہے
اس طرح سماجی دوری اپنا کر بھی وائرس کا پھیلاو محدود کیا جا سکتا ہے۔
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
حکایت :مولوی لطف علی۔۔۔||رفعت عباس
حکایت: رِگ ویدوں باہر۔۔۔||رفعت عباس