کورونا وائرس سے اٹلی کو بھیانک صورتحال کا سامنا ہے۔ اٹلی میں ہونے والی اموات نے چین کے اعداد و شمار کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہےاب تک ملک میں اموات کی تعداد 5 ہزار 476 تک پہنچ گئی ہے۔
اٹلی کی 23 فیصد آبادی بزرگ افراد پر مشتمل ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق عمر رسیدہ افراد لمبارڈی جیسے علاقوں میں سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔
روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے حکم کے بعد روسی فوج نے اٹلی کو طبی امداد بھیجنا شروع کردی ہیں۔
اٹلی نے کیوبا سے ڈاکٹروں اور نرسز کی ٹیمیں بھیجنے کی درخواست کی تھی جس کے بعد کیوبا نے 52 افراد پر مشتمل ڈکٹروں اور نرسز کی ٹیم اٹلی روانہ کردی ہیں۔
اطالوی حکام کے مطابق ملک میں کورونا وائرس وبا کی وجہ سے تمام غیر اسٹریٹجک اور غیر ضروری پیداواری کاروائیوں کو روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اٹلی کے بعد اسپین، وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہے جہاں ایک ہزار 772 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
دوسری جانب جرمن چانسلر انجیلا مرکل بھی قرنطینہ میں چلی گئیں۔ جرمن چانسلر نے جس ڈاکٹر سے ملاقات کی تھی ان کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا جس کے بعد انہوں نے قرنطینہ منتقل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسپین میں بھی بڑھتی ہلاکتوں کے پیش نظر ملک میں جاری لاک ڈاون کو مزید 2 ہفتوں تک بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
فرانس میں 674، برطانیہ میں 281 جرمنی میں 94 ، سوئٹرزلینڈ میں 98 ، اور نیدر لینڈ میں 179 افراد جان کی بازی ہارچکے ہیں۔
فاسٹ فوڈ کمپنی میک ڈونلڈ نے آج سے برطانیہ اور آئرلینڈ میں اپنے تمام ریستوران بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کورونا وائرس سے سوئٹرزلینڈ، نیدر لینڈ، روس ، سوئیڈن اور دیگر یورپی ممالک بھی شدید متاثر ہیں۔
دیگر یورپی ملکوں میں بھی شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ گھروں تک محدود رہیں خلاف ورزی کے مرتکب افراد پر جرمانہ اور سزائیں دی جائیں گی۔
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا