اٹلی میں کورونا وائرس کے مریضوں میں تیزی سے ہونے والے اضافے سے نمٹنے کے لیے تھری ڈی پرنٹرز سے مدد حاصل کر لی گئی ہے۔
اٹلی کی تھری ڈی پرنٹنگ کمپنی نے چوبیس گھنٹوں میں سو سے زیادہ ریسپیریٹری والوز تیار کر لیے ہیں۔
انٹینسیو کیئر یونٹ میں ان والوز کی مدد سے مریضوں کو سانس لینے والی مشینوں سے رابطے میں لایا جاتا ہے۔
والوز کا استعمال اتالوی شہر بریشا کے ایک ہسپتال میں کیا جا رہا ہے جہاں انٹینسیو کیئر یونٹ میں ڈھائی سو مریض تھے۔
ان والوز کو ایک بار میں لگاتار آٹھ گھنٹے تک استعمال کیا جا سکتا ہے۔
تھری ڈی پرنٹر سے تیار شدہ والوز کی قیمت ایک یورو سے کم بتائی جا رہی ہے۔
اس ریسپیریٹری والو کے نمونے کو تیار کرنے میں تین گھنٹے لگتے ہیں۔
اے وی پڑھو
ریاض ہاشمی دی یاد اچ کٹھ: استاد محمود نظامی دے سرائیکی موومنٹ بارے وچار
خواجہ فرید تے قبضہ گیریں دا حملہ||ڈاکٹر جاوید چانڈیو
محبوب تابش دی درگھی نظم، پاݨی ست کھوئیں دا ||سعدیہ شکیل انجم لاشاری