دنیا کے 165 ممالک کو کورونا وائرس نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، مہلک وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد آٹھ ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے۔
عالمی ادارے صحت کا کہنا ہے کہ جنوب مشرقی ایشیا کو کورونا وائرس پر جارحانہ پالیسی اپنانے کی ضروت ہےاور ساتھ ہی خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کئی ممالک میں پوری کمیونیٹیز مہلک وائرس کی لپیٹ میں آ سکتی ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس سے بچنے کے لیے ایک دوسرے کی مدد کریں۔
کورونا وائرس امریکہ کی پچاس ریاستوں میں پھیل چکا ہے۔امریکہ میں کورونا کے 6 ہزار سے زائد مریضوں میں وائرس کی تشخیص ہوئی جبکہ 115 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
کیلیفورنیا کے شہر سان فرانسسکو میں7 اپریل تک لاک ڈاؤن ہے دوسری جانب امریکی نائب صدر مائیک پینس نے کہا ہے کہ حکومت وائرس سے متاثرہ علاقوں میں فیلڈ ہسپتال قائم کرنے کے لیے فوج کی مدد لے سکتی ہے۔
امریکہ نے کورونا وائرس سے پیدا ہونے والے معاشی بحران کے باعث ایک ٹریلین ڈالر کے پیکج کا اعلان کردیا ہے۔ پیکج میں سے 250 ارب براہ راست شہریوں میں تقسیم کیے جائیں گے۔
نیوزی لینڈ میں مزید 8 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہونے کے بعد تعداد 20 ہو گئی ہے۔
ہانک کانگ نے تمام بین الاقومی پروازوں میں آنے والے مسافروں کے لیے 14 دن قرنطینہ میں رہنا لازمی قرار دے دیا ہے۔
کولمبیا نے بزرگ شہریوں کے لیے بڑے پیمانے پر آئسولیشن میں رہنے کو ضروری قرار دے دیا ہے۔
آسٹریلوی حکومت نے ملک بھر میں انسانی ایمرجنسی کا نفاذ کر دیا ہے۔ جس کے تحت حکومت کبھی بھی شہریوں پر پابندیاں اور کرفیو لگا سکتی ہے
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور