چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیئے ہیں کہ حکومت اور پی آئی اے کی نااہلی سے کورونا وائرس ملک میں آیا۔ حکومت نے کوئی اقدام نہیں کیا۔ ہمیں کہہ دیا عدالتی کام روک دیں۔ اگر سیکیورٹی کا یہ حال رہا تو پتہ نہیں کون کونسی بیماریاں ملک میں آجائیں گی۔
عدالت نے قومی ایئرلائن کے سی ای او ارشد ملک کو کام جاری رکھنے کی اجازت دے دی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جس کو گلگت گھومنے کا شوق ہوتا ہے وہ پوری فیملی کو جہاز میں بٹھا کر لے جاتا ہے۔ ادارے سے کھلواڑ کرنے والے آج بھی کام کر رہے ہیں۔
قومی ایئرلائن کے سی او ایئرمارشل ارشد ملک کی تعیناتی۔۔۔۔چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصے کےخلاف کیس کی سماعت کی۔۔۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ یہ جو کورونا وائرس بیرون ملک سے آیا اس میں حکومت اور پی آئی اے کی نااہلی ہے۔۔۔اس وقت ہرجگہ کورونا وائرس کی بات ہورہی۔۔۔ہم توعدالتی کام کے لئے یہاں موجود ہیں۔۔۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ ایئر مارشل ارشد ملک اچھے اور قابل انسان ہیں۔۔۔انہیں کام کرنے کی اجازت دی جائے وہ تمام ضروری اقدامات کریں گے۔۔۔عدالت جس وقت کہے گی ارشد ملک گھر چلے جائیں گے۔۔
چیف جسٹس نے کہا کہ پی آئی اے کے بارے میں کوئی ایک چیز بتائیں جو اچھی ہو۔۔۔ لوگوں کی زندگیوں کے ساتھ کھیلا جارہا ہے۔۔کیا ادارے کو بند کردیں۔۔جسٹس اعجازالاحسن کا کہنا تھا کہ جانتے ہیں ادارے کےخلاف لابیز کام کررہے ہیں۔۔ایسے اقدامات کریں جو سیاسی حکومتیں نہیں کرتیں۔۔اگر اقدامات لئے جاتے تو ایئرلائن کا یہ حال نہ ہوتا۔۔۔
اٹارنی جنرل نے چیف جسٹس سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں غیرقانونی تعمیرات آپ کے حکم سے رک گئیں۔۔پی آئی اے میں بھی آپ کے حکم سے بہتری آئے گی۔۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کراچی میں بہتری سب کی کوششوں سے ہوئی
عدالت نے ارشد ملک کو کام کرنے کی اجازت دیتے ہوئے پی آئی اے سی بی اے یونین کے عہدیداروں کو طلب کرلیا۔۔۔۔انتظامیہ سے بزنس پلان پررپورٹ بھی مانگ لی۔۔دوبارہ سماعت ایک ماہ بعد ہوگی۔۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ