عالمی ادارۂ صحت نے براعظم یورپ کو کورونا وائرس کا نیا مرکز قرار دیا ہے اور یورپ میں اٹلی وہ ملک ہے جو کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ چوبیس گھنٹوں میں 250 ہلاکتوں کے بعد اٹلی نے چین کو کہیں پیچھے چھوڑ دیا ہے
اطالوی حکام نے اس صورتحال میں پورے ملک میں ’لاک ڈاؤن‘ کا حکم دیا ہوا ہے جس سے ملک کی چھ کروڑ سے زیادہ آبادی متاثر ہوئی ہے۔
اٹلی میں کورونا وائرس کا خوف، گلیاں کرفیو زدہ علاقے کا منظر پیش کرنے لگیں۔ نہ سڑک پر کوئی ذی روح دکھائی دیتا ہے اور نہ ہی کوئی دکان کھلی ہے۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے بلا ضرورت گھر سے باہر نکلنے پر250 یورو جرمانہ اور قید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اٹلی کے ڈاکڑز کا کہنا ہے وائرس سے لڑنا ورلڈ وار کے مترادف ہے۔
پاکستانیوں کی بھی ایک بڑی تعداد اٹلی میں مقیم ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ کورونا کے پھیلاؤ کے بعد جو صورتحال ہے ایسا انھوں نے پہلے کبھی نہیں دیکھا۔ ہر انسان اپنے گھروں میں خوف کی زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد علاقے میں بینکوں کے علاوہ اشیائے خوردونوش کی چند بڑی دکانیں اور فارمیسی ہی کھلی ہیں۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ