معروف دانشور، استاد، پیپیلزپارٹی کے بانی رہنما ڈاکٹر مبشر حسن لاہور میں انتقال کر گئے،، ذوالفقار علی بھٹو نے اپنی جماعت کے بنیاد مرحوم کے گھر میں ہی رکھی،، صحافت کی دنیا میں نمایاں مقام کی حامل شخصیت کی زندگی بارے جانتے ہیں،
پاکستان ممتاز سیاستدان، مبصر اور تجزیہ نگار ڈاکٹر مبشر حسن سے محروم ہو گیا،، اٹھانوے سالہ سابق وزیر خزانہ کئی روز سے علیل تھے،، انہیں طبیعت بگڑنے پر اسپتال لایا گیا مگر جانبر نہ ہو سکے
ڈاکٹر مبشر حسن بائیس جنوری انیس بائیس کو متحدہ ہندوستان میں پیدا ہوئے،، ابتدائی تعلیم اور سول انجینئرنگ میں گریجویشن کے بعد انیس سو پچاس میں امریکا چلے گئے، جہاں سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی اور وطن واپس آ کر لاہور انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی میں بطور استاد فرائض سرانجام دیے
انیس سو سڑسٹَھ میں بطور سوشلسٹ سیاسی زندگی کا آغاز کیا، ذوالفقار علی بھٹو نے دیگر ہم خیال رہنماوں سے مل کر پیپلز پارٹی کی بنیاد ڈاکٹر مبشر کے گھر میں رکھی،، دسمبر انیس سو اکہتر میں ڈاکٹر مبشر حسن پاکستان کے دسویں وزیر خزانہ تعینات ہوئے،، انہوں نے وزارتِ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور اٹامک انرجی کمیشن کیلئے بھی خدمات دیں
انیس سو ستتر میں انہیں گرفتار کر کے ذوالفقار بھٹو کے ساتھ اڈیالہ میں قید کیا گیا، چئرمین پیپلز پارٹی کی پھانسی کے سات سال بعد رہا ہوئے،، بینظیر بھٹو برسراقتدار آئیں تو انہیں وزارت کی پیشکش کی،، تاہم وہ آفر ٹھکرا کر پیپلز پارٹی مرتضی گروپ سے وابستہ ہو گئے
ڈاکٹر مبشر حسن مختلف ملکی و بین الاقوامی اخبارات اور رسائل کے ذریعے سوشلزم، انجینئرنگ اور ملکی معاشی مسائل سے بارے عوام الناس کو آگاہی فراہم کرتے رہے
چئیرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ڈاکٹر مبشر حسن کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ قوم آج ایک بہت بڑے مدبر سیاسی رہنما سے محروم ہو گئی۔ ڈاکٹر مبشر حسن پاکستان میں بائیں بازو کی توانا آواز تھے۔
انہوں نے کہا کہ وہ قائدِ عوام کے دستِ راست، ساتھی اور ہمارے بزرگ تھے، ان کا احترام ہمیشہ واجب سمجھاان کے انتقال پر پیپلز پارٹی کی قیادت و کارکنان دکھی ہیں۔
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور