پلوامہ میں سرچ آپریشن
سرینگر
مقبوضہ کشمیر کے جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے آچھن گاوں میں سکیورٹی فورسز کی جانب سے تلاشی کارروائی جاری ہے
۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق اچھن علاقے میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے پر فوج کے 44 آر آر، سی آر پی ایف اور ایس او جی کی مشترکہ ٹیم نے علاقے میں محاصرے میں لیا
اور تلاشی مہم شروع کی۔علاقے میں تمام راستوں کو سیل کر دیا گیا اور گھر گھر تلاشی لی جارہی ہے۔
‘مقبوضہ جموں و کشمیر کے 9 شہری غیر ملکی جیلوں میں قید’
دہلی
بھارت کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ وی مرلی دھرن نے پارلیمنٹ میں کہا کہ گذشتہ برس جولائی میں جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے 22 افراد کو بھارت سے باہر کی جیلوں میں بند کیا گیا تھا
اور اب ان کی تعداد 9 ہے۔تاہم وی مرلی دھرن نے ان ممالک کے بارے میں تفصیلات نہیں بتائیں۔ ساوتھ ایشین وائر کے مطابق انہوں نے کہا کہ
گذشتہ برس 22 افراد میں سے 11 کو سعودی عرب، پاکستان میں سات، چین، کمبوڈیا اور بنگلہ دیش میں ایک ایک کو قید کیا گیا۔
وی مرلی دھرن نے سی پی آئی کے کے سوما پرساد کے تحریری سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وزارت خارجہ کی جانب سے فراہم کی اطلاعات کے مطابق 15 جولائی 2019 تک غیر ملکی جیلوں
میں جموں و کشمیر کے رہائشیوں کی تعداد 22 تھی۔ ساوتھ ایشین وائر کے مطابق 31 جنوری 2020 کو جموں و کشمیر کے رہائشیوں کی تعداد کم ہوکر 9 ہوگئی ہے۔
پونچھ ،چار منزلہ مکان میں آتشزدگی
جموں
مقبوضہ جموں و کشمیر پونچھ ضلع کی تحصیل منڈی کے بلاک لورن میں شام قریب تین بجے پنچایت تانترے گام احمد نگر میں آگ کی ایک واردات پیش آئی
جس کے نتیجہ میں علی محمد ولد جبارا تانترے کا چار منزلہ رہائشی مکان جل گیا۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق آگ بجلی شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی
جب تک مقامی لوگ اطراف و اکناف سے دوڑ کر آتے آگ پورے مکان میں پھیل چکی تھی۔مقامی باشندوں نے بشمول مرد و خواتین مٹی اور پانی سے آگ پر قابو پانے کی کوشش کی
تاہم مکان ساز و سامان سمیت تباہ و برباد ہو گیا ہے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق اس حوالے سے کئی لوگوں نے محکمہ فائر سروس سے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ
لورن میں آگ بجھانے والی گاڑیوں کا نظم نہ ہونے سے یہاں کئی مکانوں کو اشد نقصان ہواہے۔ اور جب تک منڈی سے آگ بجھانے والی گاڑی آتی تب تک آگ پوری طرح اپنا کام کرچکی ہوتی ہے۔
عوامی اتحاد پارٹی کے سینیئر رہنما رہا
سرینگر
جموں و کشمیر کی انتظامیہ نے پانچ اگست سے نظر بند عوامی اتحاد پارٹی کے سینیئر کارکن بلال سلطان کو رہا کر دیا ہے۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ بلال سلطان کو بدھ کی شام کو سرینگر کے ایم ایل اے ہاسٹل جس کو انتظامیہ نے سب جیل قرار دیا تھا،
سے رہا کر دیا ہے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق بلال سلطان کو گزشتہ برس پانچ اگست کو دفعہ 370 کی منسوخی سے قبل ایک روز حراست میں لیا تھا۔
وہ دیگر مین سٹریم سیاسی جماعتوں کے رہنماں کے ساتھ پہلے پانچ ماہ کے قریب سرینگر کے دل جھیل کے کنارے پر واقع سنتور ہوٹل میں نظر بند تھے
اور اس کے بعد موسم سرما کے آغاز میں انتظامیہ نے انکو سرینگر کے ایم ایل اے ہاسٹل منتقل کیا۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق بلال سلطان ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھتے ہیں
اور انجینیئر رشید کی قیادت والی سیاسی جماعت ‘عوامی اتحاد پارٹی’ کی ٹکٹ پر انہوں نے سنہ 2015 میں نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبدللہ کے خلاف پارلیمانی انتخاب لڑا تھا۔
گزشتہ ہفتے بلال سلطان کو ڈپریشن ہونے کی شکایت کے بعد سرینگر کے رعناواری میں واقع سایکیاٹرک ہسپتال میں طبی جانچ کے لیے داخل کیا گیا تھا
جس کے بعد انہیں انتظامیہ نے واپس سب جیل منتقل کیا۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق یم ایل اے ہاسٹل سب جیل میں تاحال نیشنل کانفرنس کے ہلال اکبر لون،
شاہ فیصل اور پی ڈی پی کے سینیئر رہنما پیرزادہ منصور حسین پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت قید میں ہیں۔
سرینگر کے میئرکی اجتماعی طور پر نمازِ جمعہ سے اجتناب کی ہدایت
کورونا وائرس: مقبوضہ کشمیر کے نوڈل افسر معطل
پونچھ میں 25 سالہ نوجوان میں کورونا وائرس کی علامات
سرینگر
مقبوضہ کشمیر کے دار الحکومت سرینگر کی میونسپل کارپوریشن کے میئر جنید متو نے جموں و کشمیر میں کورونا وائرس کے بڑھتے اثرات کے پیش نظر لوگوں سے اپیل کی ہے کہ اجتماعی طور پر نمازِ جمعہ سے اجتناب برتی جائے۔
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق جنید متو نے کہا کہ جمعہ کے اجتماعی نمازوں سے اجتناب کیا جانا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ
ابھی تک اس طرح کاواضح حکم نامہ جاری نہیں کیا گیا ہے تاہم میں لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اجتماعی نمازوں کے اہتمام سے اجتناب کریں۔
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے تیزی سے پھیلنے والے اس متعدی مرض کی روک تھام کے لیے محکمہ صحت کو الرٹ پر رکھا ہے۔
دونوں مرکزی علاقوں میں مریضوں میں کورونا وائرس کے قوی علامات پائے جانے کے پیش نظر تمام سرکاری و نجی اسکولوں میں تدریسی عمل کو بند کر دیا ہے۔
جموں میں سنیما ہالز کو بھی 31 مارچ تک بند رکھنے کا اعلان کیا۔مقبوضہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے کورونا وائرس کے نوڈل افسر ڈاکٹر شفقت خان کو معطل کر دیا ہے۔
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق ڈاکٹر شفقت خان پر ڈیوٹی سے کوتاہی اور لاپرواہی برتنے کا الزام ہے اور اسی بنا پر انہیں معطل کر دیا گیا۔
جموں و کشمیر کے محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ نے کہا ہے کہ ڈاکٹر شفقت خان کو متعدی امراض خاص کر کورونا وائرس کے لیے نوڈل افسر بنایا گیا تھا
اور انہیں ڈیوٹی سے کوتاہی برتنے پر معطل کر دیا گیا ہے۔ساوتھ ایشین وائرکے مطابق پونچھ کے مینڈھر میں 25 سالہ نوجوان میں کورونا وائرس کی علامات پائی گئی ہیں،
تاہم جانچ کے لیے انہیں فوری طور پر جموں کے میڈیکل کالج ریفیر کیا گیا ہے۔بلاک میڈیکل افسر مینڈھر ڈاکٹر پرویز احمد خان نے ساوتھ ایشین وائرکو بتایا کہ
ایک نوجوان کو ایس ڈی ایچ مینڈھر میں دکھایا گیا تھا۔ بی ایم او نے بتایا کہ مذکورہ شخص چیک ایپ کے لیے سرکاری سب ڈسٹرکٹ ہسپتال مینڈھر آئے تھے۔
وہ حال ہی میں چندی گڑھ گئے تھے جہاں ان کی ملاقات ایران سے آئے ہوئے ایک شخص سے ہوئی تھی، اس کے سیمپلز لیے جا چکے ہیں
اور جلد ہی ان کی رپورٹ آئے گی۔ساوتھ ایشین وائربی ایم او نے بتایا کہ انہیں فوری طور پر قریطینہ( مشتبہ اشخاص کو حفظانِ صحت کے لیے الگ تھلگ کرنے کا عمل)میں رکھا گیا تھا،
تاہم بعد میں انہیں معائنہ کے لیے جموں بھیجا گیا۔میڈیکل افسر نے بتایا کہ حال ہی میں چھ افراد نے بیرونی ممالک کا کا دورہ کیا ہے۔
ان میں سے چار نے سعودی عرب اور دو افراد کویت سے آئے ہوئے ہیں اور انہیں پندرہ روز تک گھر میں ہی قریطینہ کا عمل انجام دیں۔
ڈاکٹر پرویز نے تمام لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کورونا سے متعلق مشورے پر عمل کریں۔جموں و کشمیر اور لداخ میں مہلک کورونا وائرس نے دستک دی ہے
جہاں ایک63 سالہ خاتون کا وائرس ٹیسٹ مثبت آیا۔خاتون نے ایران کا سفر کیا ہے اور وہ گورنمنٹ میڈیکل کالج و ہپستال جموں میں زیرعلاج ہے ،
وہیں لداخ میں کوروناوائرس متاثرہ افراد کی تعداد تین پہنچ چکی ہے۔ گزشتہ روز کوروناوائرس کے ایک مثبت نمونے کی تصدیق ہوئی،
تاہم وادی کشمیر میں ابھی تک کورونا وائرس کا ایک بھی کیس مثبت نہیں پایا گیا ہے۔ لیکن کورونا وائرس سے متاثرہ ممالک کا سفر کرنے والے متعدد افراد کی نگرانی کی جارہی ہے ۔
ساوتھ ایشین وائرکے مطابق جموں و کشمیر انتظامیہ نے تیزی سے پھیلنے والے اس متعدی مرض کی روک تھام کے لیے محکمہ صحت کو الرٹ پر رکھا ہے۔
دونوں مرکزی علاقوں میں مریضوں میں کروناوائرس کے قوی علامات و امکانات پائے جانے کے پیش نظر تمام سرکاری و نجی اسکولوں میں تدریسی عمل کو بند کر دیا ہے،
وہیں جموں میںسینما ہالز بھی 31 مارچ تک بند رکھنے کا اعلان کیا۔انتظامیہ نے تعلیمی ادارے، کوچنگ سنٹرز، سپورٹس کلبز اور کھیل کود کے میدان اگلے حکم نامے تک بند کا بھی اعلان کیا ہے۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس سب سے پہلے چین کے ووہان میں پھیل گیا جس کی وبا دنیا بھر میں عام ہو گئی اور تقریبا 127 ممالک اس بیماری کے شکار ہوئے ہیں۔
اس مہلک بیماری کی وجہ سے ابھی تک 4973 افراد کی موت ہوئی ہے اور 134684 افراد اس بیماری سے متاثر ہو چکے ہیں۔عالمی اداراہِ صحت نے کورونا وائرس کو عالمی وبا قرار دیا ہے۔
شوپیاں اور پلوامہ میں سرچ آپریشن
سرینگر
جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کے صوفی پورہ زینہ پورہ علاقے اور ضلع پلوامہ کے آچھن گاوں میں سکیورٹی فورسز کی جانب سے تلاشی کارروائی جاری ہے۔
اطلاعات کے مطابق صوفی پورہ زینہ پورہ میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے پر فوج، سی آر پی ایف اور ایس او جی کی مشترکہ ٹیم نے علاقے کو محاصرے میں لیا
اور تلاشی مہم شروع کی۔علاقے میں تمام راستوں کو سیل کر دیا گیا اور گھر گھر تلاشی کارروائیاں جارہی ہے۔
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق پلوامہ کے اچھن علاقے میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے پر فوج کے 44 آر آر،
سی آر پی ایف اور ایس او جی کی مشترکہ ٹیم نے علاقے میں محاصرے میں لیا اور تلاشی مہم شروع کی۔
علاقے میں تمام راستوں کو سیل کر دیا گیا اور گھر گھر تلاشی لی جارہی ہے۔
فاروق عبداللہ کا7 ماہ سے زائد حراست میں رکھنے کے بعد رہا ئی کا حکم
نئی دہلی
مقبوضہ جموں وکشمیر انتظامیہ نے سابق وزیر اعلی فاروق عبداللہ کی فوری رہائی کا حکم دیا ہے۔
جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی فاروق عبداللہ کو پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے )کے تحت سات ماہ سے زیادہ کی تحویل میں رہنے کے بعد رہا کیا گیا ہے۔83
سالہ فاروق عبد اللہ کو 5 اگست کو اپنے بیٹے عمر عبداللہ اور پی ڈی پی کی محبوبہ مفتی سمیت متعدد رہنماوں سمیت حراست میں لیاگیا تھا ،
جب حکومت نے آرٹیکل 370 کے تحت جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی اور سیکیورٹی کی بڑی پابندیاں اور مواصلاتی لاک ڈاون نافذ کردیا۔
انکی بیٹی صفیہ عبداللہ خان نے ٹویٹ کیا کہ ان کے والد کو رہا کر دیا گیا ہے۔
مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ کی فوری رہائی کا حکم
نئی دہلی
مقبوضہ جموں وکشمیر انتظامیہ نے سابق وزیر اعلی فاروق عبداللہ کی فوری رہائی کا حکم دیا ہے۔83
سالہ فاروق عبد اللہ کو 5 اگست کو اپنے بیٹے عمر عبداللہ اور پی ڈی پی کی محبوبہ مفتی سمیت متعدد رہنماوں سمیت حراست میں لیاگیا تھا ، جب حکومت نے آرٹیکل 370 کے تحت جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی
اور سیکیورٹی کی پابندیاں اور مواصلاتی لاک ڈاون نافذ کردیا۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق جمعے کو مقبوضہ جموں و کشمیر کے محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری کیے گئے
آرڈر کے مطابق ڈاکٹر فاروق پر عائد پی ایس اے میں 11 مارچ کو کی گئی توسیع واپس لے لی گئی ہے۔ حکم نامے کے مطابق جموں و کشمیر پبلک سیفٹی ایکٹ 1978 کے سیکشن 19 (1) کے تحت حاصل خصوصی اختیارات کے استعمال کے تحت ضلع مجسٹریٹ،
سری نگر کے ذریعہ جاری حکم نامہ نمبر ڈی ایم ایس/پی ایس اے/ 120، 2019/کو جموں و کشمیر کی وزارت داخلہ نے منسوخ کر دیا ہے۔ رواں ہفتے کے آغازمیں حزب اختلاف کے متعدد رہنماوں نے مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے
جموں و کشمیر کے تینوں سابق وزرائے اعلی کی رہائی کا مطالبہ کیاتھا۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق فاروق عبداللہ کے بیٹے عمر عبداللہ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی ابھی بھی پی ایس اے کے تحت حراست میں ہیں۔
حکومت نے دفعہ 370 کی منسوخی اور جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردینے کے بعد وادی کے متعدد سینیئر رہنماں کو حراست میں لیا گیا تھا۔
اس سے قبل انہیں جموں و کشمیر پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) کے تحت حراست میں لیا گیا تھا۔ انکی بیٹی صفیہ عبداللہ خان نے ٹویٹ کیا کہ
ان کے والد اب آزاد ہیں۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق فروری میں انتظامیہ نے سات افراد پر بدنام زمانہ پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا تھا
جن میں ڈاکٹر فاروق عبدا للہ، عمر عبدا للہ، محبوبہ مفتی ، سابق آئی اے ایس آفیسر ڈاکٹر شاہ فیصل ، علی محمد ساگر ، ہلال احمد لون ، سرتاج مدنی اور نعیم اختر شامل ہیں۔
اے وی پڑھو
پاک بھارت آبی تنازعات پر بات چیت کے لیے پاکستانی وفد بھارت روانہ
لتا منگیشکر بلبل ہند
بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی کا ایمرجنسی الرٹ جاری