وزیراعظم کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں کراچی کے لئے وفاقی حکومت کی جانب سے مکمل ہونے والے اور نئے ترقیاتی منصوبوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔
عمران خان نے کہا کہ کراچی میں پانی صاف کرنے خصوصاً سیوریج اورآبی آلودگی کے مسئلے پرفوری توجہ کی ضرورت ہے، ملکی معیشت کی ترقی کےلیے کراچی کی بندرگاہوں اورنقل وحمل کی سہولتیں بہتربنانا ہوں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی کی تعمیروترقی اورشہری ضروریات کوماضی میں نظراندازکیا گیا لیکن موجودہ وفاقی حکومت اس شہر کی تعمیرو ترقی اور عوامی فلاح و بہبود کےلیے کردار ادا کرے گی۔
اجلاس میں اب تک مکمل شدہ اور جون 2020 تک مکمل کیے جانے والے منصوبوں کی معلومات فراہم کی گئیں۔کراچی کی تعمیرو ترقی کے لئے نئے ترقیاتی منصوبوں اور پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت مختلف اہم منصوبوں پر بھی آگاہی فراہم کی گئی۔
اجلاس کے شرکا کو بتایا گیا کہ گرین لائن بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم کا انفراسٹرکچر مارچ 2021تک مکمل کر لیا جائے گا۔
شرکا کو بتایا گیا کہ بنارس سے جام چکرو تک 66انچ کی واٹر سپلائی لائن کا 95 فیصد کام مکمل کر لیا گیا ہے اور باقی کام اپریل تک مکمل کر لیا جائے گا۔
وزیراعظم کو بتایا گیا کہ کراچی میونسپل کارپوریشن کے فائر فائٹنگ سسٹم کی اپ گریڈیشن پر ایک ارب سے زائد خرچ کیے جا چکے ہیں اور منصوبے کے تحت پچاس فائر ٹینڈرز سسٹم میں شامل کیے جائیں گے۔
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور