لاہور: زندگی بھرفن کی خدمت کرنیوالےفنکاربڑھاپےمیں بےسہاراہوجاتےہیں۔ ان پر جان چھڑکنےوالے لاکھوں مداح جہاں انکو بھول جاتے ہیں وہیں سرکار کی توجہ بھی ان سے ہٹ جاتی ہے، اکثر توایڑھیاں رگڑ رگڑ کرموت کی وادی میں جا پہنچتےہیں۔
بچوں اور بڑوں میں یکساں مقبول ذکوٹا جن اور بل بتوڑی اپنے آخری ایام میں غربت اور بیماریوں کا شکارہوئے تو کسی نےحال تک نہ پوچھا۔
اسٹیج اداکارببوبرال اور مستانہ بھی غربت کےدنوں میں مشکلات سے لڑتے لڑتے جہان فانی سے رخصت ہو گئے۔
کامیڈین امان اللہ کو بھی علاج معالجے کے لئے سرکاری مدد نہ مل سکی۔
فنکار کہتے ہیں کہ زندگی بھر لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹیں پھیلانے والوں کا المناک انجام معاشرے کےلیے لمحہ فکریہ ہے۔
سینئر فلم ، ٹی وی اداکاروں انور علی اور اکرم اداسکا کہنا ہے کہ ایسا فنڈ بنایا جانا چاہیے جو غریب فنکاروں کے آخری ایام میں مددگار ثابت ہو، فنکار بیماروں کا سامنا کرتے مر جاتے ہیں کوئی پرسان حال نہیں ہوتا۔
فن کے دلدادہ لوگ کہتے ہیں کہ دنیا بھر میں فنکاروں کو سماجی اور معاشی تحفظ فراہم کیا جاتا ہے۔ پاکستان میں بھی اس کی تقلید کی جائے توہمارے فنکار بھی اپنا بڑھایا بہتر انداز میں گزار سکتے ہیں۔
اے وی پڑھو
لاہور: پولیس کمپلینٹ سیل،رواں سال 6095 درخواستیں موصول
بشریٰ بی بی کیخلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہمی کی درخواست
لاہور، سڑکوں، چوراہوں اور گلی محلوں میں کوڑا پھیلانے والوں کیخلاف کریک ڈاون