سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق کابینہ کا اجلاس ریاض کے قصر یمامہ میں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی صدارت میں ہوا ہے۔ سعودی کابینہ میں نئے کورونا وائرس (covid19) کی تازہ صورتحال سے متعلق خصوصی رپورٹ پیش کی گئی۔
سعودی کابینہ نے خبردار کیا ہے کہ ایران نئے کورونا وائرس کے انسداد سے متعلق عالمی کوششوں کو سبوتاژ کررہا ہے۔
ایران نے سعودی شہریوں کو پاسپورٹ پر مہر لگائے بغیر اپنے یہاں آنے جانے کی سہولت فراہم کرکے غیر ذمہ دارانہ طریقہ اختیار کیا ہے۔
کابینہ نے کہا کہ ایران نے یہ کام ایسے وقت میں کیا ہے جبکہ نیا کورونا وائرس خطرناک شکل میں پھیل رہا ہے۔
کابینہ کا کہنا تھا کہ ایران دنیا بھر کی صحت اور سلامتی کے لیے خطرہ بنا ہوا ہے۔ ایران وائرس کے انسداد سے متعلق عالمی مساعی کو تہ و بالا کررہا ہے۔ ایران اپنے اس رویے سے کورونا وائرس کے پھیلاﺅ کا براہ راست ذمہ دار ہوگا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ’ سعودی عرب کے متعلقہ سرکاری ادارے وائرس سے نمٹنے کے لیے کیا کچھ احتیاطی تدابیر کررہے ہیں۔ سعودی شہریو ں او رمقیم غیر ملکیوں کی صحت کی حفاظت کو یقینی بنانے اور وائرس کے پھیلاﺅ کو روکنے کے لیے کیا اقدامات کررہے ہیں۔
یاد رہے کہ سعودی عرب میں گذشتہ چند روز کے دوران میں کرونا وائرس کا شکار افراد کا پتا چلانے کے لیے پانچ لاکھ سے زیادہ مسافروں کی سکریننگ کی گئی ہے۔اس طبی معائنے کے عمل کے بعد ان میں سے سیکڑوں کو الگ تھلگ کردیا گیا ہے۔
سعودی عرب کی وزارتِ صحت کے ترجمان نےایک بیان میں بتایا ہے کہ 468 افراد کو کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے حفظِ ماتقدم کے طور پر الگ تھلگ کردیا گیا ہے۔
ان کے علاوہ 2032 افراد کو ان کے گھروں ہی میں طبی تنہائی میں رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
سعودی وزارت صحت نے منگل کی صبح کرونا وائرس کے مزید پانچ کیسوں کی تصدیق کی ہے۔ اس کے بعد مملکت میں اس مہلک وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد بیس ہوگئی ہے۔
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور