اسلام آباد میں پولیس نے شٹل کاک برقع پہنے نوجوان کو گرفتار کیا ہے۔ نوجوان کے ساتھ مغربی لباس میں ملبوس لڑکی بھی تھی۔ دونوں کا مؤقف تھا کہ وہ وزیرستان سے ہیں۔
مارچ میں شامل پشتون نوجوانوں نے انتظامیہ سے احتجاج کیا کہ ان کی روایات کا مذاق اڑایا جا رہا ہے۔
بعض پشتون نوجوانوں نے عورت مارچ کی انتظامیہ اور عوامی ورکرز پارٹی کی قیادت سے کہا کہ گرفتار کیے جانے والا شخص ’عورت آزادی مارچ‘ والوں کے ساتھ تھا اور اس کو پولیس سے نہ چھڑوایا جائے۔
پولیس اہلکاروں نے نوجوان کو تھانہ کوہسار منتقل کردیا۔
نوجوان کی گرفتاری کے کچھ دیر بعد اس کے ساتھ آنے والی لڑکی نے احتجاج کرنے والے پشتون نوجوانوں سے کہا کہ وہ بھی وزیرستان سے ہے اور وہ برقع کے ساتھ یہاں آ کر بتانا چاہتے تھے کہ ان پر سماجی دباؤ ہے۔
پشتون نوجوانوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ نوجوان کی ساتھی لڑکی کو بھی حراست میں لے کر تفتیش کی جائے۔ اس دوران ٹی وی چینلز کے کیمرے مین لڑکی کے قریب آئے تو اس نے ہجوم سے جان چھڑانے کے لیے پریس کلب کی گلی میں دوڑ لگا دی۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ