نئی دہلی میں مسلمانوں کو انتہا پسندوں کے حملے سے بچانے والے سکھ باپ بیٹے کو ہیروز کا درجہ مل گیا،
مہندر سنگھ نے اپنے بیٹے کے ساتھ مل کر کئی مسلمانوں کو انتہا پسندوں سے بچایا اور اپنے گھر میں پناہ دی، مہندر سنگھ کہتے ہیں مسلمانوں پر مظالم نے انیس سو چوراسی کے فسادات کی یاد دلا دی،،
اکھل بھارت مہا سبھا نے شہریت قانون بل کی حمایت کرتے ہوئے ہندوستان کو ہندو راشٹر قرار دینے اور ساتھ ہی سرکاری دفتروں میں لگی گاندھی کی تصاویر اور مجسمے ہٹانے کا مطالبہ کر دیا
بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں مسلمانوں کا قتل عام
انتہا پسندوں میں گھرے نہتے مسلمانوں کو ایک سکھ باپ اور بیٹے نے سہارا دیا ،، اور ان کی جانیں بچائیں
مہندر سنگھ اور ان کے بیٹے اندرجیت سنگھ شمال مشرقی دہلی میں مسلمانوں کے ہیرو بن
چکے ہیں ،، انہوں نے فسادات کے دوران کئی مسلمان خاندانوں کو اپنے گھر میں پناہ دی
شہری محمد حمزہ کا کہنا تھا کہ مسجد پر انتہا پسندوں نے حملہ کیا جس کے بعد،موت کے خوف کے سائے میں سردار جی مدد بن کر آئے
مہندر سنگھ کا کہنا تھا کہ نئی دہلی میں مسمانوں پر ظلم ہوا، اس سے ان کے آنکھوں کے سامنے 1984 میں ہونے والے فسادات کے مناظر آ گئے۔ ان فسادات میں تین ہزار سے زائد سکھوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا
نئی دہلی فسادات میں 49 مسلمانوں کی جان لینے کے بعد انتہا پسند،،، گاندھی کے بھی مخالف ہو گئے
اکھل بھارت مہا سبھا نے شہریت قانون بل کی حمایت کرتے ہوئے ہندوستان کو ہندو راشٹر قرار دینے کا مطالبہ کیا ،، اور ساتھ ہی
سرکاری دفتروں میں لگی گاندھی کی تصاویر اور مجمسمے ہٹانے کا مطالبہ کر دیا۔
اے وی پڑھو
پاک بھارت آبی تنازعات پر بات چیت کے لیے پاکستانی وفد بھارت روانہ
لتا منگیشکر بلبل ہند
بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی کا ایمرجنسی الرٹ جاری