ستمبر 29, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

جموں سرینگر:مسافر گاڑی دریائے چناب میں گر گئی،6ہلاک

گاڑی سرینگر سے جموں کی طرف جارہی تھی کہ رامبن کے نزدیک کیفیٹیریہ موڑ پر شاہراہ سے پھسل کر دریائے چناب میں گر گئی۔

جموں ،5مارچ: جموں سرینگر قومی شاہراہ پر رامبن کے مقام پر سرینگر سے جموں جانے والی ایک گاڑی دریائے چناب میں گر گئی۔ اس حادثے میں 6افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔

پولیس اہلکار کے مطابق مسافر بردار گاڑی جمعہ کی صبح آٹھ بجے سرینگر سے جموں کی طرف جارہی تھی کہ رامبن کے نزدیک کیفیٹیریہ موڑ پر شاہراہ سے پھسل کر دریائے چناب میں گر گئی۔

ذرائع کے مطابق حادثہ کی خبر ملتے ہی پولیس اور مقامی رضاکاروں نے بچاو مہم شروع کر دی ہے۔ تاہم ابھی تک کسی زخمی یا ہلاک شخص کو بازیاب نہیں کیا گیا ہے۔

پولیس اہلکار نے کہا کہ ‘ابھی تک یہ بھی معلوم نہیں ہے کہ اس گاڑی میں کتنے مسافر سوار تھے۔

جموں و کشمیر کی سڑکیں، بالخصوص سرینگر جموں قومی شاہراہ حادثات کی آماجگاہ بن گیا ہے جہاں آئے روز سڑک حادثات میں قیمتی انسانی جانیں تلف ہونے کی خبریں موصول ہوتی رہتی ہیں۔

ڈوڈہ، کشتواڑ، راجوری اور بانہال جیسے پہاڑی خطوں میں یہ سڑک حادثات اگرچہ معمول بن چکے ہیں لیکن اب ان علاقوں کے ساتھ ساتھ کشمیر وادی کے دیگر اضلاع میں بھی اس طرح کے خوفناک حادثات دیکھنے کو مل رہے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو تین برسوں کے دوران سڑک حادثات میں اضافہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں ہزاروں انسانی جانیں ضائع ہوچکی ہیں جبکہ سینکڑوں افراد عمر بھر کے لیے متاثر ہوگئے ہیں۔

سڑک حادثات کی اہم وجہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کو سمجھا جا رہا ہے۔ ڈرائیور حضرات کی غفلت اور سڑکوں کی خستہ حالی کو بھی خاص وجوہات سمجھا جا رہا ہے جس پر ہر شخص اپنی تشویش ظاہر کر رہا ہے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ماضی قریب میں اگرچہ تشکیل شدہ کمیٹی نے انتظامیہ کو سرینگر جموں شاہراہ اور خطہ چناب کو جانے والی سڑکوں پر حادثات اور قیمتی جانوں کے زیاں کو روکنے کے لیے اہم تجاویز سونپ دی تھیں لیکن کئی سال گزر جانے کے باوجود ان سفارشات پر کوئی بھی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔جس کی وجہ سے یہ سڑکیں انسانی خون سے تر ہوتی جا رہی ہیں۔

قومی شاہراہوں پر محکمہ ٹریفک کے اہلکاروں کی مناسب افرادی قوت کہیں دیکھی جارہی ہے۔ وہیں شاہراں پر وہ لوگ بھی مسافر بردار گاڑیاں چلاتے دیکھے جارہے ہیں جن کے پاس محکمہ کے لائسنس بھی موجود نہیں ہے۔

دوسری جانب ان سڑکوں پر اوور لوڈنگ اور تیز رفتاری سے گاڑی چلانے کے منظر بھی دیکھنے کو مل رہے ہیں۔

بہر حال ایل جی انتظامیہ اور خاص کر محکمہ ٹریفک کو اس طرح کے خوفناک اور بھیانک حادثات کی روک تھام کے لیے سنجیدہ اور ٹھوس اقدامات اٹھانے کی اشد ضرورت ہے۔

عام لوگوں پر بھی یہ زمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ بھی ٹریفک قوانین کی پاسداری عمل میں لائیں تاکہ آئے روز سڑکوں پر انسانی جانوں کے زیاں کو روکا جا سکے۔

About The Author