دہلی میں تشدد: امتحان دینے کے لئے جانے والی 13 سالہ بچی لاپتہ
دہلی،26فروری )ساوتھ ایشین وائر(
پولیس نے بتایا ہے کہ ایک 13 سالہ بچی ، جو دو روز قبل کھجوری خاص کے علاقے میں امتحان دینے اسکول گئی تھی ، شمال مشرقی دہلی میں تشدد کے دوران لاپتہ ہوگئی ۔انہوں نے بتایا کہ آٹھویں جماعت کی طالبہ ، سونیا وہار نواحی گاوں میں اپنے والدین کے ساتھ رہتی تھی ۔پیر کی صبح اپنے گھر سے تقریبا 4.5 کلومیٹر دور اپنے اسکول گئی تھی ، لیکن واپس نہیں آئی۔
اس کے والد ، جو کپڑوں کا کاروبار کرتے ہیں ، نے بتایا ، مجھے شام 5 بج کر 5 منٹ پر اسے اسکول سے لینا تھا۔ لیکن میں علاقے میں تشدد کے واقعات کی وجہ سے پھنس گیا۔ اس کے بعد سے میری بیٹی لاپتہ ہے۔ساوتھ ایشین وائرکے مطابق ایک پولیس افسر نے بتایا کہ ایک "نامعلوم شخص” کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے اور بچی کی تلاش کے لئے تلاش جاری ہے۔
موج پور کے وجے پارک کے رہائشی ایک اور شخص نے بتایا کہ اس کے خاندان کے افراد ، جو دو دن سے شیو وہار کے ایک مکان میں پھنسے ہوئے تھے ، منگل کی رات سے ان تک پہنچ نہیں سکے ۔
القمرآن لائن کے مطابق70 سالہ محمد صابر نے بتایا کہ مدینہ مسجد کے قریب شیو وہار میں میرا گھرہے۔ میرے دو بچے وہاں رہتے ہیں اور دو میرے ساتھ یہاں وجے پارک میں رہتے ہیں۔ علاقے میں ہونے والے تشدد کی وجہ سے ، میں وہاں نہیں پہنچ سکا اور اور میرا اس رات سے ان سے کوئی رابطہ نہیں ۔
ساوتھ ایشین وائرکے مطابق انہوں نے بتایا کہ امجھے ابھی پتہ نہیں ہے کہ وہ کہاں ہیں۔ علاقے میں صورتحال کشیدہ ہے اور پولیس سے میری اپیل ہے کہ براہ کرم ہماری مدد کریں۔
پیر کے روز سے شمال مشرقی دہلی میں دیگر رہائشی علاقوں ماب پور ، جعفرآباد ، بابرپور ، یمنہ وہار ، شیو وہار ، بھجن پورہ ، چاند باغ ، گونڈا میں شروع ہونے والے تشدد میں کم از کم 37افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔
دہلی تشدد کے الزام میں 106 افراد گرفتار ، 18 ایف آئی آر درج: پولیس
دہلی پولیس نے کہا کہ انہوں نے اب تک تشدد میں ملوث ہونے کے الزام میں 18 ایف آئی آر درج کی ہیں اور 106 افراد کو گرفتار کیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دہلی پولیس پر تنقید کرنے والے ہائی کورٹ کے تیسرے اعلی ترین جج کا تبادلہ
دہلی،26فروری )ساوتھ ایشین وائر(
دہلی ہائی کورٹ کے جج جسٹس ایس مرلی ، جنہوں نے بدھ کے روز مرکز ، ریاستی حکومت اور دہلی پولیس کوبھارت کے قومی دارالحکومت میں ہونے والے تشدد پر تنقید کی تھی، کاپنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ تبادلہ کردیا گیا ہے۔
دہلی ہائی کورٹ کے تیسرے اعلی ترین جج جسٹس مرلی کے تبادلے سے متعلق نوٹیفکیشن بدھ کی رات مرکزی حکومت نے جاری کیا ۔
حکومت کے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے جج اپنے عہدے کا چارج لینے کی رپورٹ کریں۔
اس سے قبل بدھ کے روز ، جسٹس مرلی نے کہا تھا ، "ہم اس ملک میں 1984 جیسے ہی ایک اور واقعے کو نہیں ہونے دے سکتے ۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق انہوں نے حکومت سے سے مطالبہ کیا کہ وہ قومی دارالحکومت میں تشدد سے نمٹنے کے لئے اقدامات کریں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دہلی میں وحشت کا ناچ
دہلی تشدد کے واقعات میں نوجوان لوگوں کے چہروں پر تیزاب پھینکا گیا
دہلی،26فروری )ساوتھ ایشین وائر(
بھارتی دارالحکومت دہلی کے شمال مشرقی خطہ میں گزشتہ تین روز سے چلنے والے فسادات میں اب تک 37افراد ہلاک ہوگئے، ہیں جبکہ تقریبا دو سو سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ حالات میں نیا موڑ اس وقت آیا جب دہلی میں لوگوں کے چہروں پر تیزاب پھینکا گیا۔
ساوتھ ایشین وائرکے مطابق ہلاک ہونے والے ان تمام لوگوں کی عمر 20 سے 40 برس کے درمیان ہے۔ ان میں کچھ لوگوں کے چہرے پر تیزاب پھینکا گیا ہے، جس ایک مسجد کے امام محمد وکیل عالم ساکن مصطفی آباد بھی شامل ہیں۔
ساوتھ ایشین وائرکے مطابق دہلی کے شمال مشرقی خطہ میں خاص طور پر مصطفی آباد، کراول نگر، چاند باغ، گوکل پوری، بابر پور، موجپور میں ان فسادیوں نے ہنگامہ برپاکیا جہاں نفرت کی آگ میں گھر جل کر خاک ہو گئے، سیکڑوں کی تعداد میں دکانوں کو نذر آتش کر دیا گیا۔
دہلی کے ایل این جی پی ہسپتال میں گزشتہ روز سے اب تک پچیس افراد کو بھرتی کرایا گیا ہے، جس میں بیشتر کے چہرے پر جلے ہوئے ہیں۔ایل این جی پی ہسپتال میں کاروان محبت کی ٹیم کے ایک رکن محمد غفران نے ساوتھ ایشین وائر کو بتایا کہ گزشتہ دو روز میں پچیس لوگ اب تک مصطفی آبادسے ہسپتال میں داخل کرائے جاچکے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
امریکہ ، فرانس ، روس دہلی میں اپنے شہریوں کے لیے سکیورٹی الرٹ جاری کر دیا
دہلی،26فروری )ساوتھ ایشین وائر(
امریکہ ، فرانس اور روس نے بدھ کے روز بھارت کے قومی دار الحکومت میں تشدد کے بعد اپنے شہریوں کے لیے سکیورٹی الرٹ جاری کیاہے۔
نئی دہلی میں امریکی سفارت خانے نے اپنے سکیورٹی ایڈوائزری میں بھارت میں موجود امریکی شہریوں سے کو ہدایت دی کہ وہ شمال مشرقی دہلی میں پرتشدد مظاہروں سے احتیاط برتیں اور جہاں بھی مظاہرے ہورہے ہیں ان تمام علاقوں میں جانے سے گریز کریں۔ القمرآن لائن کے مطابق دہلی میں مظاہرے اس وقت شروع ہوگئے جب مرکزی حکومت نے شہریت ترمیمی قانون نافذ کیا۔
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق امریکی سفارتخانے نے اپنے شہریوں سے کہا کہ وہ تمام تر تفصیلات جاننے کے لیے مقامی میڈیا سے رابطہ کریں تاکہ کسی بھی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔امریکہ کے بعد فرانس اور روس نے بھی دہلی میں موجود اپنے شہریوں کے لیے ایسی ہی ایڈوائزری جاری کی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ