عزیز میمن قتل کیس اور ڈپٹی اسپیکر سے پولیس اہکاروں کے غیر مناسب رویے پر پنجاب اسمبلی کا ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا، حکومت کے بجائے حزب اختلاف ڈپٹی اسپیکر کے ساتھ کھڑی ہو گئی،، ایوان میں سیتا وائٹ اور ایان علی کے چرچے رہے، فیاض الحسن نے بلاول کو صحافی کے قتل کیس میں شامل تفتیش کا مطالبہ کر دیا،
صوبائی اسمبلی کا اجلاس دو گھنٹے بائیس منٹ کی تاخیر سے سردار دوست محمد مزاری کے زیر صدارت ہوا، جس کے آغاز پر ہی پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر حسن مرتضی نے ڈپٹی اسپیکر سے پولیس اہلکاروں کی بداخلاقی کی رپورٹ پیش کرنے کا مطالبہ کیا،، اپوزیشن نے بھی ان کا بھرپور ساتھ دیا.
ایوان میں اس وقت ہنگامہ شروع ہو گیا جب وزیر اطلاعات نے بلاول بھٹو سے عزیز میمن کے قتل میں تفتیش کے مطالبہ کے ساتھ ایان علی کا بھی ذکر کیا، جواب میں پیپلزپارٹی کے رہنماوں نے بھی توپوں کا رخ پی ٹی آئی قیادت کی طرف کر دیا
ہنگامہ آرائی کے دوران ہی ڈپٹی اسپیکر نے اجلاس پیر سہ پہر تین بجے تک ملتوی کردیا، ایوان کے باہر میڈیا سے گفتگو میں اپوزیشن لیڈر حکومت کو خوب آڑے ہاتھوں لیا
اپوزیشن کی ریکوزیشن پر بلائے گئے سیشن میں تو مہنگائی پر بحث نہ ہو سکی، تاہم حزب اختلاف اسمبلی کی سیڑھیوں پر احتجاج ضرور کیا
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور