اتراکھنڈ: بی جے پی حکومت نے ریلوے بورڈ کی منظوری اور ہدایت کے بغیر ریلوے اسٹیشنوں کے نام ہندی انگریزی اور اردو سے ہندی، انگریزی اور سنسکرت میں تبدیل کرنا شروع کر دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اس سلسلہ میں دیرہ دون کا نام ’دہرادونم‘ اور رشی کیش کا نام ’رشی کیشہ‘ لکھ دیا گیا، جس پر تنازعہ شروع ہو گیا۔
جب معاملہ طول پکڑنے لگا تو ریلوے میں مرادآباد ڈویژن کی ’سینئر ڈویژنل کمرشل منیجر‘ ریکھا شرما نے بتایا کہ دیرہ دون اسٹیشن کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سنسکرت زبان میں سائن بورڈ تعمیراتی ایجنسی نے لگایا تھا اور تنازعہ کے بعد اس بورڈ کو ہٹا لیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا، ’’ریلوے ڈویژن کو ریلوے بورڈ سے سرکاری طور پر نام تبدیلی کرنے کے بارے میں کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ پہلے یہ بتایا جانا چاہئے کہ سنسکرت میں نام کیسے لکھنا ہے، تب ہی ہماری طرف سے ایسا کیا جائے گا۔‘‘
تاہم، ریلوے کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ نام ہندی، انگریزی اور سنسکرت میں لکھنے کی تجویز ریاستی حکومت نے دی تھی۔
دراصل، بی جے پی کے ایک مقامی رہنما نے ریلوے کو ایک خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ’’ریلوے ضابطہ کے مطابق ناموں کو ریاست کی دوسری سرکاری زبان میں لکھا جانا چاہئے۔ چونکہ سنسکرت اتراکھنڈ کی دوسری سرکاری زبان ہے، لہذا سائن بورڈ پر نام سنسکرت میں کیوں نہیں لکھے گئے۔‘‘
اس کے بعد گزشتہ ہفتے ہی دیرہ دون ریلوے اسٹیشن کا نام سنسکرت میں ’دہرہ دونم ‘ کے ساتھ ہندی اور انگریزی میں لکھ دیا گیا۔ دیرہ دون کے علاوہ ڈوئی والا اسٹیشن کا نام بھی سنسکرت میں ’ڈوئی والاہ‘ لکھا گیا۔ علاوہ ازیں، رشی کیش کا نام یوگ نگری رشی کیشہ لکھ دیا گیا۔
اگرچہ تنازعہ کھڑا ہونے پر سنسکرت میں نام کو ہٹا دیا گیا لیکن اب اس کی بھی مخالفت ہونے لگی ہے۔
سنسکرت کے ٹیچروں اور دیگر مقامی لوگوں نے دیرہ دون ریلوے اسٹیشن سے سنسکرت کا نام حذف کرنے پر اسٹیشن کے ڈائریکٹر کو ایک میمورنڈم پیش کیا ہے۔
انہوں نے اسٹیشن کے احاطے میں احتجاج کیا اور نام دوبارہ سے سنسکرت میں لکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ادھر، نینی تال کے نزدیک کاٹھ گودام ریلوے اسٹیشن کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ اگرچہ سنسکرت میں نام لکھنے کی کوئی ہدایت موصول نہیں ہوئی ہے لیکن پھر بھی اس سلسلے میں تیاریاں کی جارہی ہیں۔
غور طلب ہے کہ ریلوے کے ضابطہ کے مطابق اسٹیشنوں کے نام انگریزی، ہندی کے علاوہ مقامی ریاستی زبان میں بھی لکھے جانے چاہئیں۔ 2010 میں جب رمیش پوکھریال نشنک اتراکھنڈ کے وزیر اعلی تھے، تب انہوں نے سنسکرت کو اتراکھنڈ کی دوسری ریاستی زبان بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔ نشنک اس وقت مرکز میں انسانی وسائل کی ترقی کے وزیر ہیں۔
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
حکایت :مولوی لطف علی۔۔۔||رفعت عباس
حکایت: رِگ ویدوں باہر۔۔۔||رفعت عباس