نومبر 21, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

عام آدمی پارٹی نے تیسری مرتبہ دہلی کے ریاستی انتخابات میں میدان مار لیا

بی جے پی کے حصے میں صرف آٹھ نشستیں آئیں،،  بی جے پی نے انتخابات میں شکست قبول کر لی،، انڈین نیشنل کانگریس کوئی سیٹ حاصل نہ کر سکی۔

مودی سرکار کا پاکستان مخالف پراپیگنڈہ کام نہ آیا۔ عام آدمی پارٹی نے تیسری مرتبہ دہلی کے ریاستی انتخابات میں میدان مار لیا

عام آدمی پارٹی نے کل ستر نشستوں میں 62 پر کامیابی حاصل کرلی،، عام آدمی پارٹی کے سربراہ ارویند کیجری وال نے نئی دلی سے کامیابی حاصل کی،

بی جے پی کے حصے میں صرف آٹھ نشستیں آئیں،،  بی جے پی نے انتخابات میں شکست قبول کر لی،، انڈین نیشنل کانگریس کوئی سیٹ حاصل نہ کر سکی۔

 عام آدمی پارٹی (عآپ) کے امیدواروں نے دہلی میں اپنی 2015 کی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمام مسلم اکثریتی نشستوں پر قبضہ کر لیا ہے۔ عآپ کے میٹیا محل سے شعیب اقبال، بالیماران سے عمران حسین، چاندنی چوک سے پرہلاد سنگھ ساہنی اور سیلم پور سے عبدالرحمن نے آسانی سے اپنے نزدیکی حریفوں کو شکست دے دی۔ ادھر اوکھلا سے امانت اللہ خان فتحیاب رہے، جبکہ حاجی یونس نے مصطفی آباد سے کامیابی حاصل کی۔

اوکھلا، سیلم پور اور پرانی دہلی کے علاقوں میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران تشدد ہوا تھا اور توقعات کے برعکس، مسلم اقلیتوں نے عآپ کے حق میں ووٹ دیا۔ اوکھلا سے تعلق رکھنے والے کانگریس رہنما پرویز عالم خان نے واضح طور پر کہا، ’’ہماری اہم توجہ بی جے پی کو شکست دینے پر تھی اور ہم انہیں شکست دینے کے لئے خود کو آگے نہیں بڑھا سکے، لہذا ووٹرز نے عآپ کا انتخاب کیا۔‘‘ اسی طرح کے جذبات دوسرے مسلم اکثریتی حلقوں میں بھی نظر آئے۔

کلیم حافظ دہلی اور اتر پردیش میں متعدد تعلیمی ادارے چلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’مسلم ووٹنگ کے انداز سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے ذہن میں دو چیزیں رہیں، بی جے پی کو ہرانا اور کون حکومت تشکیل دینے جا رہا ہے اور انہیں کانگریس ان دونوں ہی معاملوں میں معقول نظر نہیں آئی۔

عآپ کے امیدوار امانت اللہ خان نے اوکھلا کی اس سیٹ پر بڑے فرق سے کامیابی حاصل کی ہے جو سی اے اے مخالف مظاہروں کا مرکز رہی ہے۔ امانت اللہ نے پچھلے انتخابات کے فرق کو پیچھے چھوڑتے ہوئے مجموعی طور پر 67 فیصد ووٹ حاصل کیے اور بی جے پی کے امیدوار برہم سنگھ کو 70 ہزار سے زیادہ ووٹوں سے کراری شکست دی۔

ادھر سیلم پور حلقہ میں عآپ کے امیدوار عبد الرحمن کو کل ڈالے گئے ووٹوں کا 56 فیصد سے زیادہ حاصل ہوا۔ یہ وہ حلقہ تھا جہاں منگل کے روز سب سے پہلے نتائج کا اعلان کیا گیا۔ عبد الرحمان نے بی جے پی کے امیدوار کوشل کمار مشرا کو 36 ہزار سے زیادہ ووٹوں سے ہرایا۔

سابق ڈپٹی اسپیکر شعیب اقبال نے مٹیا محل کے انتخابات میں بڑے فرق سے کامیابی حاصل کی اور 76 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کیے۔ شعیب نے بی جے پی کے امیدوارو رویندر گپتا کو 50 ہزار سے زیادہ ووٹوں سے ہرایا۔

بلیماران میں عآپ کے ایم ایل اے اور وزیر عمران حسین نے بھاری فرق سے الیکشن جیتا اور 64 فیصد ووٹ حاصل کیے۔ عمران نے بی جے پی کی امیدوار لتا کو 36 ہزار سے زیادہ ووٹوں سے شکست دی۔

چاندنی چوک میں عآپ کی موجودہ ایم ایل اے الکا لامبا الیکشن ہار گئیں۔ لامبا اس مرتبہ کانگریس کی امیدوارو تھیں، یہاں سے کانگریس کے سابق ایم ایل اے اور عآپ کے موجودہ امیدوار پرہلاد سنگھ ساہنی نے جیت درج کی۔ پرہلاد سنگھ ساہنی کو کل ووٹوں کا 65 فیصد سے زیادہ حاصل ہوا اور انہوں نے الکا لامبا کو 29 ہزار سے زیادہ ووٹوں سے ہرایا۔

علاوہ ازیں، مسلم اکثریتی سیٹوں بابرپور اور مصطفی آباد میں بھی نتائج عآپ کے حق میں رہے۔ بابرپور سے گوپال رائے نے 59 فیصد ووٹ حاصل کئے اور بی جے پی کے نریش گوڑ کو 33 ہزار سے زیادہ ووٹوں سے ہرایا۔ جبکہ مصطفی آباد سے عآپ کے حاجی یونس کامیاب رہے، جنہوں نے بی جے پی کے جگدیش پردھان کو 20 ہزار سے زیادہ ووٹوں سے ہرایا۔

About The Author