اسلام آباد:وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ کے حوالے سے اجلاس ہوا ہے۔
اجلاس میں مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد ، معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، شریک چیئرمین پرائم منسٹر ٹاسک فورس برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام ڈاکٹر عطا الرحمن، انفارمیشن ٹیکنالوجی، کامرس، کابینہ اور فنانس ڈویژن کے سیکرٹری صاحبان و دیگر سینئر افسران شریک
سیکرٹری انفارمیشن شعیب صدیقی نے وزیرِ اعظم کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ خصوصاً آئی ٹی سیکٹر میں مہارت رکھنے والے نوجوانوں کی سہولت کاری اور فری لانسرز کو مراعات دینے ، ملک میں آئی ٹی سیکٹر کی برآمدات بڑھانے، آئی ٹی سیکٹر سے ٹیکس مراعات، نوجوانوں کو آسان قرضوں کی فراہمی، فری لانسرز کے لئے بیرون ملک سے ترسیلات زر میں سہولت کاری ، ویزہ و دیگر معاملات میں سہولت کاری کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔
سیکرٹری آئی ٹی نے بتایا کہ آئی ٹی شعبے کے فروغ کے لئے ایک جامع ایکشن پلان ترتیب دیا جا چکا ہے اور تمام متعلقہ وزارتوں کو ذمہ داریاں تفویض کی جا چکی ہیں۔
اسٹیٹ بنک آف پاکستان کے نمائندے نے بتایا کہ فری لانسرز کے لئے ترسیلات زر کیماہانہ حد پچیس ہزار ڈالر تک بڑھانے کے حکومتی فیصلے پر عمل درآمد آئندہ دو دنوں میں مکمل کر لیا جائے گا۔ ترسیلات زر کی مد میں اس بات کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ فری لانسرز کو موصول شدہ رقوم پر زیادہ سے زیادہ مراعات دی جائیں اور بیرونی کرنسی کی ملکی کرنسی میں تبدیلی انٹر بنک ریٹ پر میسر آئے۔اجلاس میں بتایا گیا کہ ای پیمنٹ گیٹ وے کے قیام کا عمل اپریل تک مکمل کر لیا جائے گا۔
اجلاس میں ایف بی آر کی نمائندہ نے وزیرِ اعظم کو آئی ٹی سیکٹر کے حوالے سے ٹیکس میں دی جا نے والی مراعات پر بریفنگ دی۔
وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی ٹی ملک کا مستقبل ہےلہذا انفارمیش ٹیکنالوجی کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے نوجوانوں میں آئی ٹی سیکٹر میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔ حکومت آئی ٹی سیکٹر میں قابل نوجوانوں کی ہر ممکن طریقے سے سہولت کاری کے لئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ فری لانسرز کی سہولت کاری اور ان کو مراعات فراہم کرنا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے ۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ آئی ٹی سیکٹر کے فروغ سے شعبے سے وابستہ لاکھوں نوجوانوں کو اپنی صلاحیتیں برؤے کار لانے اور نوکریوں کے مواقع میسر آئیں گے۔
وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ آئی ٹی سیکٹر کے فروغ کے حوالے سے اہم معاملات مثلاً اسپیشل ٹیکنالوجی زونز کے قیام ، فائیو جی سپیکٹرم کے اجرا، ملک کے بڑے شہروں میں فائبرایزیشن کے ذریعے ٹاورزکو ملانے و دیگر اہم معاملات کے حوالے سے ٹائم لائنز پر مبنی مفصل روڈ آئندہ ایک ہفتے میں ترتیب دیا جائے تاکہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جا سکے۔
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور