ڈیرہ اسماعیل خان کے دامان کے علاقے میں ٹڈی دل کا حملہ مسلسل جاری۔حکومت کے ناکافی اقدامات سے مایوسی۔
ڈیرہ اسماعیل خان کے دامان سے موصولہ اطلاعات کے مطابق آج بھی کروڑوں کی تعداد میں ٹڈی دل کے جھلڑ کالے دیو کی شکل میں فصلوں پر حملہ کرتے رہے ۔
دامان وسیب کے لوگ صبح سے شام تک بال بچوں سمیت اپنے کھیتوں میں ٹڈی دل اڑاتے رہے۔ اکثر لوگوں نے ٹیلیفون پر بات کی تو انکے گلے چیخ چیخ کر بیٹھ چکے تھے۔
یہ لوگ ڈبے۔ڈھول۔توتیاں ۔سیٹیاں۔ پٹاخے بجا بجا کر ٹڈیوں کو اڑاتے رہے۔ محدود پیمانے پرکچھ لوگوں نے پلاسٹک ڈال کر بھی اپنے فصلوں کو بچانے کی کوشش کی ہے۔
حکومت کے اقدامات سے مایوس لوگوں نے قوم سے درد مندانہ اپیل کی ہے کہ وہ انکے لیے دعا کریں کہ اللہ اس مصیبت اور آفت کو ٹال دے ورنہ دامان کے لوگ کنگال ہو جائیںگے اور فصلوں کی بربادی قحط کی شکل اختیار کر لے گی۔
آج چودھوان کے قریب کوہ سلیمان سے ایک بادل آیا جس سے بجلی کی کڑک پیدا ہوئی اور اس نے ٹڈی دل کو پریشان کیا اگرچہ بارش نہیں ہوئی لیکن آسمانی بجلی کی کڑک سے ٹڈی دل بھاگتی نظر آئی۔
اس موسم میں اکثر بادل خاموشی سے برستا ہے۔۔ دامانیوں کا خیال ہے کہ بادل اور گاج قدرت کی امداد ہے اور لوگوں کی دعاوں کا نتیجہ ہے۔ جس سے ٹڈی دل ڈر گیا ہے۔
ادھر محکمہ زراعت کے ڈیرہ کے اہلکار قلیل تعداد میں موقع پر موجود سپرے کر کے ان کی تصاویر پشاور اپنے افسروں کو بھیج رہے ہیں۔
دامانیوں کا خیال ہے اس سپرے سے کوئی فاعدہ نہیں ہو رہا کیونکہ ٹڈی دل کے سونامی کو روکنے کے لیے بڑے آپریشن کی ضرورت ہے اور مرکز اور صوبے کی حکومت کوئی خاص توجہ نہیں دے رہی۔
متاثرہ علاقوں میں چک بابڑ ۔چودھوان۔کڑی شموزئی۔کھوئی بہارہ۔ گرہ عبداللہ۔کوڑی ھوت۔ سڑہ گرہ۔ گرہ مٹ۔ اور درجنوں دیہات شامل ہیں۔
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر