پنجاب میں ان ہاوس تبدیلی کی سرگوشیوں کے ساتھ تحریک انصاف میں فارورڈ بلاک سامنے آیا تو مسلم لیگ ن متحرک ہو گئی،، اپوزیشن اور حکومت کے درمیان نمبرز گیم کا کتنا فرق ہے،، جانتے ہیں محسن بلال کی اس رپورٹ میں
تخت پنجاب میں دراڑ ڈالنے کیلیے سیاسی بیٹھکوں میں تیزی،، روٹھوں کو منانے اور اپنی حمایت میں اضافے کیلئے تگ و دو بڑھ چکی،، صوبے میں کھوئے اقتدار کی واپسی کیلئے سابق حکمران جماعت خوب ہاتھ پاوں مار رہی ہے
پاکستان راہ حق پارٹی معاویہ اعظم نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ نہ صرف ان سے بلکہ آزاد امیدواروں سے مسلم لیگ ن نے رابطہ کیا اور کسی بھی ممکنہ تبدیلی پر حمایت کا اصرار کیا
صوبائی ایوان میں چار آزاد امیدوار جگنو محسن، احمد علی اولکھ، قاسم عباس خان اور چوہدری بلال اصغر ہیں،، پی ٹی آئی کے ایک سو اسی ایم پی ایز ہیں، ق لیگ کے دس اور راہ حق پارٹی کی ایک نشست ملائیں تو تعداد ایک سو اکانوے بنتی ہے،، اتحادی ملا کر تحریک انصاف کو ن لیگ پر سترہ ووٹوں کی برتری حاصل ہے، اپوزیشن کی بات کریں تو مسلم لیگ کے ایک سو چھیاسٹھ رکن اسمبلی ہیں، پیپلزپارٹی کے سات اور متحدہ اپوزیشن اتحاد کا ایک رکن ملا کر مجموعی تعداد ایک سو چوہتر ہو جاتی ہے
تین سو اکہتر کے ایوان میں راولپنڈی کے حلقہ پی پی دس سے منتخب چوہدری نثار نے حلف نہیں اٹھایا،، ملتان سے پی پی دو سو سترہ کی نشست بھی خالی پڑی ہے، یوں اس وقت ممبران کی تعداد تین سو انہتر ہے، ممکنہ تبدیلی کا یہ اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا، سیاسی ماہرین کے مطابق فیصلے چند ماہ میں ہو جائے گا۔
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور