پاکستان میں کورونا وائرس کے مشتبہ مریضوں کی تعداد 5 ہوگئی،3 سروسز ہسپتال لاہور جبکہ 2 نشتر ہسپتال ملتان میں زیر علاج ہیں۔
ذرائع کے مطابق نشتر ہسپتال میں داخل دو مریضوں میں سے ایک مریض پاکستانی شہری ہے، سروسز ہسپتال میں داخل تینوں مریضوں کا تعلق چینی شہر ووہان سے ہے۔ ذرائع این آئی ایچ تمام مریضوں کے سیمپل ہانک کانگ لیبارٹری کو بھجوا دئیے گئے ہیں، 24 سے 48 گھنٹوں میں رپورٹس آنے کے بعد ہی علاج کا آغاز کیا جاسکے گا، تمام مشکوک مریضوں کو آئیسولیشن اور انتہائی نگہداشت میں رکھا گیا ہے۔
ادھر لاہور کے سروسز ہسپتال کی انتظامیہ نے کرونا وائرس کے مشتبہ مریضوں کا علاج کرنے والے ڈاکٹرز کو مکمل حفاظتی لباس پہنا دئیے گئے ہیں۔ حفاظتی لباس میں ماسک، گلوز اور گوگلز بھی شامل ہیں۔ سروسز ہسپتال کی ایمرجنسی میں کرونا وائرس کاؤنٹر بھی قائم کر دیا گیا ہے۔ ایم ایس ڈاکٹر سلیم چیمہ کا کہنا تھا کہ حفاظتی لباس مہیا کرنے کا مقصد ڈاکٹرز و دیگر عملے کو مہلک وائرس سے بچانا ہے۔
قومی ادارہ صحت میں تشخیص کے کیے آنے والے نمونوں کی تعداد 5 ہوگئی ہے۔ پاکستان مرض کی تشخیص کے لیے تاحال کوئی انتظام نہیں کر سکا۔
ذرائع کا کہناہے کہ بیرون ممالک سے تاحال تشخیص نے لیے کیمیکلز نہیں بھجوائے گئے،کورونا کی تشخیص کے ملتان سے 2 دو نمونے بھجوائے گئے۔
لاہور سے 1 اور کراچی سے 2 نمونے تشخیص کے لیے بھجوائے گئے۔
کورونا کی تشخیص کے لیے امریکہ،چائنہ اور جرمنی سے کٹس منگوائی گئی ہیں۔ کٹس نا آنے کی وجہ سے نمونوں کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
کورونا وائرس کی تصدیق کے لیے انگے والے نمونوں میں اضافے کا خدشہ ہے،تشخیص کے لیے کٹس منگوانے کی درخواست گزشتہ ہفتے بھیجی گئی تھی۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ