خطرناک کورونا وائرس سے چین میں ہلاکتوں کی تعداد 56 ہوگئی ہے۔ متاثرہ افراد کی تعداد 2000 سے تجاوز کرگئی۔
عالمی خبر ایجنسی کے مطابق متاثرہ علاقے میں چین نے 450 ملٹری جوانوں پر مشتمل میڈیکل سٹاف بھجوا دیئے، چین کے صوبے ووہان سمیت 12 قریبی شہروں میں ٹرانسپورٹ اور عوامی مقامات کو بند کردیا گیاہے ۔
4 کروڑ 10 لاکھ افراد کو 14 دنوں کے لیے اپنے گھروں میں رہنے کی تلقین کی گئی ہے، شہریوں کو جھیلوں، دریاؤں اور نہروں پر جانے سے روک دیا گیا ہے۔
چین کے صوبہ ووہان میں وائرس کے خوف میں مبتلا شہریوں کی ایک بڑی تعداد ہسپتالوں کا رخ کر رہی ہے، ووہان میں اسپتال گنجائش سے زیادہ بھر گئے صوبہ میں ادویات کی قلت پیدا ہوگئی۔
چینی میڈیا نےچین کے ادارہ صحت کے حوالےسے بتایا ہے کہ کورونا وائرس کے شکار ہر 4 میں سے ایک کیس شدید نوعیت کا ہوتا ہے۔
جاپان، تھائی لینڈ، جنوبی کوریا اور امریکا میں بھی کرونا وائرس کے کیسز سامنے آئے ہیں، چین میں موجود متعدد امریکی سیاح واپس امریکا پہنچ گئے ہیں۔
امریکی سیاح چین میں نئے قمری سال کی تقریبات میں شرکت کے لیے گئے تھے۔
چین میں کورونا وائرس سے متعلق پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کا ٹویٹ بھی سامنے آیا ہے ۔
ڈاکٹرظفر مرزا نے لکھا کہ ووہان میں موجود 500 پاکستانی طلبا خیریت سے ہیں،اب تک کسی پاکستانی طالب علم میں کورونا وائرس کی تشخیص نہیں ہوئی۔
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور