بہتر معیار زندگی کی خواہش کہیں یا بہترین روزگار کا حصول ۔سالانہ لاکھوں پاکستانی وطن عزیز کو چھوڑ جاتے ہیں۔ بیورو آف امیگریشن کے مطابق سال 2018 میں تین لاکھ سے زائد جبکہ 2019 میں چھ لاکھ سے زائد افراد بیرون ملک روانہ ہوئے۔۔ اکثریت نوجوانوں کی تھی۔ ماہرین سہولیات کے فقدان اور بیروزگاری کو ترک وطن کی بڑی وجہ قرار دیتے ہیں۔
پاکستان کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے۔۔جہاں سالانہ ہزاروں شہری بہتر سماجی اور اقتصادی مستقبل کے لیے وطن عزیز کو چھوڑ جاتے ہیں۔
بیورو آف امیگریشن کے اعداد و شمار کے مطابق 1971 سے اب تک ایک کروڑ سے زائد پاکستانی ترک وطن کرچکے ہیں۔
سب سے زیادہ نقصان انجنیئرنگ کے شعبے کو ہوا ہے۔ جہاں بیروزگاری کے باعث گزشتہ دو سالوں میں آٹھ لاکھ سے زائد نوجوان انجینئرز ملک چھوڑ کر جاچکے ہیں۔
طلبہ کا ماننا ہے کہ روزگار کے مواقع پیدا کیے جائیں تو ملک چھوڑنے کی نوبت پیش نا آئے ۔
شعبہ طب کا حال بھی اچھا نہیں جہاں پچیس ہزار سے زائد ڈاکٹرز ملک چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔
اعداد و شمار کے مطابق ہجرت کرنے والے پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے سعودیہ عرب ، متحدہ عرب امارات ، عمان اور ملیشیاء کے ممالک کا انتخاب کیا۔
سال 2019 میں غیر ملکی زرمبادلہ 21.8 ملین ڈالڑز تک رہا۔۔
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب