گلگت بلتستان، آزاد کشمیر، بالائی خیبرپختون خوا اور بلوچستان میں شدید برفباری کے تین بعد بھی معمولات زندگی بحال نہ ہوسکے۔
وادی نیلم میں برفانی تودے سے بائیس گھنٹے بعد زندہ نکالے جانے والی بچی جان کی بازی ہار گئی۔
بالائی نیلم میں 8 فٹ سے زائد برف موجود ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے متاثرین کو بذریعہ ہیلی کاپٹر ضروری سامان پہنچانے پر زور دیا ہے۔
ملک بھر میں شدید برفباری اور بارشوں سے ہلاکتوں کی تعداد ایک سو چار ہوگئی۔ دوسری طرف سانحہ نیلم میں جاں بحق افراد کی اجتماعی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔
برفانی تودے اور لینڈ سلائیڈنگ سے آزاد کشمیر میں مختلف واقعات میں ستتر افراد جاں بحق ہوئے ۔
وادی نیلم میں برفانی تودے سے 22گھنٹے بعد زندہ نکالی جانے والی بچی اسپتال میں دم توڑ گئی ۔
صفیہ کے دوبھائیوں سمیت گھر کے 8 افراد برفانی تودے تلے دب کرجان کی بازی ہار گئے تھے ۔
آزاد کشمیر کے خوبصورت مقامات موت کا ٹھکانہ بن گئے ۔
سرگن، ڈھکی اور چکناڑ میں تباہی کے واقعات سے دل کانپ اٹھے ۔
امدادی کارکنوں کو کارروائیوں میں بھی مشکلات کا سامنا ہے ۔
کئی علاقوں کے مکینوں نے اپنے گھروں کو چھوڑ کر دیگر مقامات پر پناہ لی مگر موت سے بچ نہ پائے ۔
بلوچستان، خیبر پختون خوا اور گلگت بلتستان میں بھی قیمتی جانیں ضائع ہوئیں ۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق بلوچستان میں مختلف واقعات میں بیس افراد جاں بحق ہوئے۔
دوسری طرف نیلم میں برفانی تودے سے نکالی گئی لاشوں کی اجتماعی نمازہ جنازہ کی ادائیگی کے بعد
پاک آرمی اور ضلعی انتظامیہ کی نگرانی میں تدفین کا سلسلہ جاری ہے
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ